20 اپریل ، 2015
اسلام آباد........پاکستان اور چین نے اربوں ڈالر مالیت کے منصوبوں کے 51معاہدوں اور مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط کر د یے۔ وزیراعظم پاکستان اور چینی صدر نے پاک چین اقتصادی راہداری کے 5منصوبوں کامشترکا سنگ بنیاد رکھا جبکہ 8منصوبوں کی نقاب کشائی کی۔ چین کے صدر اور وزیر اعظم نواز شریف کی موجودگی میں 45ارب ڈالر کے منصوبوں کے معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے گئے۔ وزیر اعظم نواز شریف اور چینی صدر نے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت جن 5 منصوبوں کی کا سنگ بنیاد رکھا ہے، ان میں بہاولپور کے قریب 900میگاواٹ کا سولر پاور منصوبہ، آزاد کشمیر میں 720میگاواٹ کا کروٹ پن بجلی منصوبہ، صوبہ سندھ میں ہوا سے 200میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے 3 منصوبے شامل ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے جن منصوبوں کی نقاب کشائی کی ہے ان میں اسمال ہائیڈرو پاور کا پاک چین مشترکا تحقیقاتی سینٹر، چینی کلچرل سینٹر اسلام آباد، پاک چین ایف ایم 98ریڈیو چینل، بہاولپور میں 100میگاواٹ کا سولر پاور منصوبہ، لاہور میں اورنج لائن میٹرو منصوبہ اور لاہور میں چینی بینک آئی سی بی سی کی شاخ کھولنا شامل ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان طے پانے والے اہم معاہدوں میں گوادر بندر گاہ کی ترقی، گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی تعمیر، گوادر ایکپریس وے، گوادر پورٹ کو کاشغر سے ملانے کے لیے روڈ نیٹ ورک، گوادر میں ایل این جی ٹرمینل اور گوادر سے نواب شاہ تک پائپ لائن بچھانا شامل ہے۔ پاکستان میں ریلوے کی اپ گریڈیشن اور حویلیاں ڈرائی پورٹ کی تعمیر کے معاہدے بھی کیے گئے ہیں۔ پاکستان اور چین نے بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے لیے مجموعی طور پر20ارب ڈالر سے زائد مالیت کے 17معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ ان میں خیبر پختونخوا میں 870میگاواٹ کا سکی کناری پن بجلی منصوبہ جبکہ ساہیوال، پورٹ قاسم، تھر اور سالٹ رینج سمیت مختلف مقامات پر کوئلے سے ساڑھے 5ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ چینی کمپنیز کے ساتھ مٹیاری سے فیصل آباد اور مٹیاری سے لاہور تک بجلی کی ٹرانسمیشن لائنز بچھانے کے 2 منصوبوں پر بھی دستخط کر دیے گئے ہیں۔ پاکستان اور چین نے قراقرم ہائی وے اپ گریڈیشن کے تحت حویلیاں سے تھا کوٹ روڈ اور ملتان سے سکھر تک موٹروے کی تعمیر کے ایم او یوز پر بھی دستخط کیے ہیں۔