دنیا
28 مئی ، 2015

منوہر پریکر کا دوبارہ متنازع بیان، بھارت کی حفاظت کیلئے ’کسی بھی حد تک‘ جائیں گے

منوہر پریکر کا دوبارہ متنازع بیان، بھارت کی حفاظت کیلئے ’کسی بھی حد تک‘ جائیں گے

کراچی......رفیق مانگٹ......بھارتی وزیر دفاع نے ایک بار پھر دہشتگردی کو ہوا دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی 13لاکھ فوج امن کے پرچار کے لئے نہیں ہے۔ وہ بھارت کی حفاظت کے لیے کسی بھی حد کو عبور کریں گے۔ بھارتی اخبار ’’ٹائمز آف ا نڈیا‘‘ نے خبر رساں ادارے کے حوالے سے لکھا کہ بھارتی وزیر دفاع منوہر پریکر نے اپنے پہلے متنازع بیان ’’دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے دہشتگردی سے کام لیا جائے گا‘‘ پر کسی پشیمانی کے بغیر اس بات پر زور دیا کہ وہ بھارت کی حفاظت کے لیے ’’کسی حد تک‘‘ بھی جائیں گے اور جو حملہ کرے گا، اسے ویسا ہی جواب ملے گا۔ انہوں نے پاکستان پر دہشتگردی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر میں دہشتگردی کے کیمپوں کو پاکستان کی حمایت حاصل ہے اور میرا جواب اس کی بنیاد پر تھا۔ پریکر نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ اس کے ریمارکس پر صرف ایک ملک سے شدید ردعمل آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بے اثر‘‘ کرنے کا مطلب صرف قتل نہیں، بلکہ دہشتگردوں کے اطراف سے تعلقات کو ختم اور انہیں ہتھیار ڈالنے کا تھا۔ ان کے ریمارکس کسی کے لیے مخصوص نہیں تھے اور نہ ہی کسی کے خلاف تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے ریمارکس کا مخصوص حصہ اٹھا کر اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے اپنے ملک کا دفاع کرنا پڑے تو میں کسی بھی حد تک جاؤں گا جو کچھ بھی کرنا پڑا میں کروں گا‘‘۔ یہی بنیادی مقصد ہے جو سب کا ہونا چاہیے، اگر میرے ملک کو کوئی نقصان پہنچائے گا، تو میں فعال ایکشن کروں گا۔ فوج کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ اس کے ملک پر کوئی حملہ کرے، تو جواب میں وہ اس پر حملہ کرے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 13لاکھ کی مضبوط فوج امن کی تبلیغ کے لئے نہیں، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ میں نے ایسا نہیں کہا کہ میں خفیہ آپریشن کرنے جارہا ہوں، میں نے اس کے بارے میں بات نہیں کی۔ پریکر نے کہا کہ اس نے فوج کو ہدایات دی ہیں کہ اگر ان پر کوئی فائرنگ کرے، تو وہ اسے قتل کردیں۔ بھارتی اخبار ’’ہندوستان ٹائمز‘‘ کے مطابق بھارتی وزیر دفاع نے انکشاف کیا کہ 80کی دہائی میں بوفورز بندوقیں حاصل کی گئیں تھیں، انہیں 1999میں کارگل جنگ میں پاکستان کے خلاف موثر طریقے سے استعمال کی گیا تھا۔

مزید خبریں :