01 جون ، 2015
بارسلونا.......شفقت علی رضا.......پاکستان تحریک انصاف اسپین نے یورپ کے تمام ممالک سے زیادہ ’’پیڈ ممبرز‘‘ بنائے ہیں۔ 2013ء میں ہونے والے تحریک انصاف اسپین کے انٹرا پارٹی الیکشن کے بعد اسپین بھر میں جہاں پیڈ ممبر شپ میں تیزی آئی وہاں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تحریک انصاف میں اتفاق و اتحاد کی فضا ہمیشہ قائم رکھی جائے گی، اسی سلسلہ کی ایک کڑی 2015ء کا انٹرا پارٹی الیکشن ہے جس میں تحریک انصاف کے چار گروپس مقابلے کے لئے میدان میں اترے، لیکن ایک مشترکہ میٹنگ میں تمام ممبران اور گروپس نے یہ فیصلہ کیا کہ اس بار الیکشن نہ کرائے جائیں اور متفقہ طور پر صدر اور اس کی ایگزیکٹو باڈی منتخب کر لی جائے جوایک سال تک تحریک انصاف کو اسپین بھر میں مستحکم اور فعال بنائے ۔ اس فیصلے کے مطابق ملک محمد شہباز صدر ، گوہر بخاری نائب صدر ، عمران اسحاق جنرل سیکرٹری اور انفارمیشن سیکرٹری کے طور پر فیض قریشی کو منتخب کر لیا گیا۔اس کے لئے تحریک انصاف اسپین کے بانی ممبر عبدالصبور نے اپنی جنرل سیکرٹری شپ کی قربانی بھی دی تاکہ تحریک انصاف اسپین اتفاق و اتحاد کا مثال قائم کر سکے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف اسپین کے راہنماشہزاد اصغر بھٹی ،عبدا لصبور اور ملک محمدشہباز نے نمائندہ ’’جنگ‘‘ سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن 2015ء کے لئے الیکشن کمیشن عطا محمد کو بنایا گیا اور 14مئی الیکشن مقابلے میں اندراج کی آخری تاریخ رکھی گئی جبکہ 25مئی پینل میں تبدیلی کی آخری تاریخ قرار پائی وہ دونوں تواریخ گزر چکی ہیں، چاہیے تو یہ تھا کہ منتخب صدر اور ان کی ایگزیکٹو باڈی اپنا کام شروع کرتے اس کے بر عکس صدرملک محمدشہباز کی ایگزیکٹو باڈی نے تحریک انصاف کے مرکز کو اپنے عہدوں سے دستبردار ہونے کی ای میلز بھیج دی ہیں، کیونکہ کچھ شیطانی طاقتیں اتفاق و اتحاد کو تحریک انصاف اسپین سے دور رکھنا اور وہ ملک شہباز کو صدر نہیں دیکھنا چاہتیں۔ ملک شہباز، عبدالصبور اور شہزاد بھٹی نے کہا کہ تحریک انصاف کے چاروں گروپس اس بات پر متفق تھے کہ الیکشن نہیں ہوں گے، لیکن اب وہی گروپس الیکشن کرانے کے خواہش مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اگر الیکشن ہوں تو وہ تسنیم نورانی کی زیر نگرانی ہوں کیونکہ موجودہ او آئی سی اور الیکشن کمیشن نے ایگزیکٹوباڈی کو اکسایا ہے کہ الیکشن کرائے جائیں اور متفقہ صدر اور ایگزیکٹوباڈی منتخب کرنے والافیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ نمائندہ ’’جنگ‘‘ سے بات کرنے والوں کا کہنا تھا کہ اس عمل سے اسپین میں تحریک انصاف کا امیج خراب ہوگا کیونکہ ہم تبدیلی کی بات کرتے ہیں اور اگر خود ہی اپنی بات یا فیصلے پر قائم نہیں رہیں گے تو لوگ تحریک انصاف کا تمسخر اڑائیں گے ، لہٰذا ہم مرکزی قائدین سے مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ تحریک انصاف اسپین سے ایسے شر پسند، غیر منصفانہ اور شرارتی عناصر کو جماعت سے نکال باہر کریں اور ان لوگوں کو جماعت میں رکھیں جوجمہوریت اور فیصلوں کی سیاسی بساط کا وقار مجروح نہ ہونے دیں، الیکشن نہ کرائے جائیں اور اگر الیکشن کرانا ضروری ہو تو اس کا لائحہ عمل تبدیل کیا جائے۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف اسپین کے انٹرا پارٹی الیکشن برائے سال 2015ءجون کی 8تاریخ کو ہونا تھے اور کامیاب امیدواروں کا حتمی اعلان 9جون کو کیا جانا تھا۔