05 جون ، 2015
اسلام آباد......وفاقی بجٹ میں کس کے لیے کیا مہنگا اور کیا سستا ہونے والا ہے۔وفاقی بجٹ نے سگریٹ نوش حضرات پربجلی گرادی کیونکہ سگریٹس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح 58 فیصد سے بڑھا کر 63 فیصد کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔اگرآپ کوآئےروزنئےموبائل فونزبدلنےکاشوق ہے توجان لیں کہ موبائل فونز کی مختلف اقسام کی درآمد پر سیلز ٹیکس 150، 250 اور500 سے بڑھا کر300، 500اورایک ہزارروپےکردیاگیاہے۔لگتاہے بجٹ میں سب سے اچھی نوید تعمیراتی شعبے کےلیےلایاہے۔قرض لے کرگھر کی تعمیر پر مارک اپ کو قابل ٹیکس آمدنی کے پچاس فیصد یا دس لاکھ روپے تک کٹوتی کی اجازت ملے گی ۔ گھر یا عمارت کی تعمیر اور فروخت پر نافذکم سےکم ٹیکس کو 30 جون 2018 تک استثنیٰ مل گیاہے۔یہی نہیںاینٹ اوربجری کی سپلا ئی کو بھی تین سال کیلئےسیلزٹیکس میں چھوٹ ملے گی۔ تعمیراتی کمپنیوں کیلئے لاری کرینز اور ٹرکس کی درآمد پر کسٹم کی شرح 30 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کردی جائےگی ۔چاول کی ملوں کوبھی کم سےکم ٹیکس سےاستثنٰی ملےگا، مچھلی خوروں کیلئےخبریہ ہے کہ مچھلی کی سپلائی کو ود ہولڈنگ ٹیکس سے چھوٹ دی جائے گی یعنی یہ سستی ہونےکاامکان ہے ۔ اگرآپ نے ٹرانسفرفیس زیادہ ہونے کی وجہ سےگاڑی اپنےنام ٹرانسفرہیں کرائی تواب کرالیں کیونکہ اس میں کمی کردی گئی ہے، یہی نہیں ٹوکن فیس بھی کم کردی جائےگی ۔