05 جون ، 2015
اسلام آباد........آئندہ مالی سال کےترقیاتی بجٹ میں بجلی منصوبوں کے لیے 112ارب 28کروڑ، پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے لیے 20ارب، صحت کے منصوبوں کے لیے 20ارب 88کروڑ اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 20 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ۔مالی سال دوہزارپندرہ سولہ کےوفاقی بجٹ میں آپریشن ضرب عضب کے باعث بے گھر افراد اور ان کی سیکورٹی کے خصوصی ترقیاتی پروگرام کیلئے ایک سو ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔ ریلوے کی بحالی اور اسے جدید بنانے کیلئے 41ارب روپے کی رقم ترقیاتی بجٹ میں شامل ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے منصوبوں کیلئے 159ارب 60کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، سیفران کی وزارت کے لیے 19ارب70کروڑ روپے، کشمیر افیئرز اور گلگت بلتستان کیلئے 23ارب23کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے بجلی منصوبوں کیلئے 30ارب 40کروڑ روپے، میلینیم ڈویلپمنٹ گولز اینڈ کمیونٹی پروگرام کے تحت صحت اور پانی کی فراہمی سمیت بنیادی سہولتوں کے منصوبوں کیلئے 20ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ۔ ترقیاتی بجٹ کی مد میں ایرا کو 7ارب ملیں گے۔ ایوی ایشن ڈویژن کو3ارب 90کروڑ روپے ملیں گے، کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن کو ایک ارب 54کروڑ روپے، ڈیفنس ڈویژن کو 2ارب 95کروڑ روپے اور دفاعی پیداوار ڈویژن کو 90کروڑ روپے ملیں گے۔ فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ ڈویژن کیلئے ساڑھے 3ارب روپے، ہاؤسنگ اینڈ ورکس کیلئے 2ارب59کروڑ روپے اور داخلہ ڈویژن کیلئے 8ارب30کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز مختص کیے گئےہیں ۔ نیشنل فوڈ سیکورٹی کو ڈیڑھ ارب روپے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو 14کروڑ 85لاکھ روپے اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجیکل ریسرچ ڈویژن کیلئے ایک ارب 6کروڑ روپے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں رکھے گئے ہیں۔