پاکستان
05 جون ، 2015

بجٹ میں راہ داری کے منصوبوں کے لیے بھی فنڈ مختص

بجٹ میں راہ داری کے منصوبوں کے لیے بھی فنڈ مختص

اسلام آباد.........آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پاک چین اقتصادی راہداری کے کئی اہم منصوبوں کے لیے بھی فنڈز مختص کرنے کی تجویز ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ قومی اتفاق رائے کے اس منصوبے پر بیرونی ناقدین بے جا اعتراضات اٹھائیں، نہ کوئی رکاوٹ ڈالیں کیوں کہ ہم ایسی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف تاریخی رابطوں کو بحال کرنا ہے بلکہ ان کی بہتر تعمیر کے علاوہ انہیں وسط ایشیا اور مغربی ایشیا تک بڑھانا بھی ہے۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ کراچی لاہور موٹر وے کے مختلف حصوں کی تکمیل کے علاوہ اقتصادی راہداری کے دیگر حصوں پر کام شروع کرنے کے لیے بھی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد، ڈیرہ اسماعیل خان روٹ کے لیے زمین کے حصول اور ٹیکنیکل اسٹڈی کے لیے بجٹ میں 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ تھا کوٹ، حویلیاں لنک کے لیے ساڑھے 29 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ اس کے علاوہ ریلوے سیکٹر میں بھی وسیع سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ اقتصادی راہداری کے تحت توانائی کے منصوبوں میں پورٹ قاسم پر کوئلے سے 660 میگاواٹ بجلی بنانے کے 2 منصوبے، مٹیاری سے قومی گرڈ کو بجلی کی ترسیل کا منصوبہ، تھر بلاک ٹو سے ساڑھے 3 میٹرک ٹن سالانہ کوئلہ نکالنے اور 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے 2منصوبے، بہاول پور شمسی توانائی پارک، پانی سے 2 ہزار 793 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے 3 منصوبے، جھم پیر میں ہوا سے 200 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ، ساہیوال میں کوئلے سے 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے 2 منصوبے شامل ہیں۔

مزید خبریں :