10 جولائی ، 2015
اسلام آباد.......سپریم کورٹ نے ڈھائی سو کمپنیز کو اضافی سرچارج کی مد میں 100 ارب روپے کے بجلی بقایا جات 12 اقساط میں ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے، اسٹیل، ٹیکسٹائل،توانائی اور سیمنٹ کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی 250کمپنیز کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالت حکومت کو ان کمپنیز کے ذمے بجلی بلز پر اضافی سرچارج کے تقریباً 100ارب روپے وصول کرنے سے روک دے۔ اٹارنی جنرل پاکستان سلمان اسلم بٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت 100ارب روپے کی یہ رقم12قسطوں میں وصول کرنے کی رعایت فراہم کرسکتی ہے، اگر کمپنیز نے ادائیگی نہ کی تو بجلی کی پیداوار متاثر ہو گی اور لوڈ شیڈنگ بڑھے گی۔ عدالت نے کمپنیز کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد بجلی بلز میں اضافی سرچارج کی رقم 12قسطوں میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ اضافی سرچارج کے خلاف کیس کی سماعت اگست کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔