11 جولائی ، 2015
ویٹیکن.........سابق آرچ بشپ جوزف ویسولووسکی کے خلاف بچوں سے زیادتی کے الزام میں آج سے ویٹیکن میں مقدمے کا آغاز ہو رہا ہے۔ کلیسائے روم کی جانب سے اپنے پادریوں کے خلاف یہ پہلی قانونی کارروائی ہے۔ویٹیکن ذرائع کے مطابق مقدمے کا فیصلہ پاپائے روم فرانسس کی اجازت سے کیا گیا۔ چھیاسٹھ سالہ جوزف ویسولووسکی کو گزشتہ برس ستمبر میں گرفتار کیا گیا۔ 2013 میں وہ ڈومینیکن ری پبلک میں آرچ بشپ تھا جب مقامی میڈیا نے اس پر کم عمر لڑکوں کے ساتھ زیادتی کا الزام لگایا ۔ ویٹیکن نے جوزف ویسولووسکی کو واپس بلا کر عہدے سے ہٹا دیا اور سفارتی استثنی ختم کر دیا۔ پھر پاپائے روم نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا اور ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد حاصل کیے گئے۔ ویٹیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پوپ فرانسس کی جانب سے کلیسائے روم کو برائیوں سے پاک کرنے اور کلیسا کی ساکھ بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ دنیا بھر میں بہت سے کیتھولکس نے مقدمے کا خیر مقدم کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ یہ کلیسائے روم کی تاریخ میں نئے باب کا آغاز ہو گا۔ اس سے قبل پوپ فرانسس نے دورہ بولیویا کے دوران لاطینی امریکا میں نوآبادیاتی دور کے دوران گرجا گھروں کے ہاتھوں ہونے والے سنگین گناہوں اور جرائم پر معافی مانگی تھی ۔ وہ پہلے پوپ بھی ہیں جنہوں نے رنگ ،نسل اورمذہب سے بالاتر ہو کر ایک تقریب میں معذور افراد کے پیر دھوئے اور ان کے پیروں کو بوسہ دیا، اور یہ پہلی بار تھا کہ پیر دھونے کی اس رسم میں خواتین اور کچھ مسلمانوں کو بھی شامل کیا گیا تھا۔