09 اگست ، 2015
کراچی........بچوں سے زیادتی، ہرمذہب ، ہرتہذیب، ہر معاشرے اور ہر دور میں انتہائی قابل مذمت عمل رہی ہے۔ مغربی معاشروں میں یہ جرم اس حد تک قابل مذمت اور نفرت انگیزہے کہ قانون توڑنے والے تو ایک طرف، جرم پر خاموش رہنے والوں تک کا سماجی بائیکاٹ کر دیا جاتا ہے ۔ امریکا، یورپ، آسٹریلیا اور جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک میں معصوم بچوں سے زیادتی کے مجرموں کے ساتھ دہشت گردوں جیسا ہی سخت سلوک کیا جاتا ہے۔ مغربی ملکوں میں انٹرنیٹ کے ذریعے بچوں کودھوکا دے کربلانے اورزیادتی کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف بھی خصوصی فورس بنائی گئی ہے۔ اس فورس کی مدد سے اب تک کئی بڑے گینگ پکڑے جا چکے ہیں جن میں شامل مجرموں کی اکثریت شرافت کا لبادہ اوڑھے ہوئے پائی گئی۔ مجرم کو تو سزا ہوتی ہی ہے، لوگ ایسے مجرموں کے پورے خاندان کا سماجی بائیکاٹ کر دیتے ہیں۔ انھیں بچوں کے پارکس اور اسکولوں کے نزدیک رہنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ نوکریاں نہیں دی جاتیں حتی کہ کرائے پر گھر بھی نہیں دیے جاتے۔ ان مجرموں کے گھر والوں کو اکثر اپنے نام اور شہر تبدیل کرنے پڑتے ہیں تاکہ وہ پہچانے نہ جاسکیں اور تو اور بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو اب مغربی ممالک میں جیلوں کے علیحدہ حصوں میں رکھا جاتا ہے کیونکہ خطرناک مجرم بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے کئی مجرموں کوجیل میں قتل کرچکے ہیں۔