09 اگست ، 2015
کراچی......متحد ہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کارکنان و ہمدردوں کی مسلسل بلاجواز گرفتاریوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ایک مذمتی بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ستمبر2013ء سے جاری کراچی آپریشن کے آغاز سے آج تک ایم کیوا یم کے 150کے قریب کارکنان مختلف قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے گرفتاریوں کے بعد لاپتہ ہیں جنہیں آج تک کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں اور ہمدردوں کی بلاجواز گرفتاریوں اور انہیں لاپتہ کرنے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے جو ملک کے آئین و قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور بے گناہ لوگوں کی گمشدگیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کیلئے مقننہ نے رینجرزو دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو یہ اختیار دیا تھاکہ شک کی بناء پر کسی بھی شہری کو گرفتار کرکے اسے24گھنٹوں کے دوران عدالت میں پیش کرکے عدالتوں کے ذریعے 90روز تک اس فرد سے تفیش کر سکتے ہیں لیکن ان خصوصی اختیارات کے باوجود کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنان و ہمدردوں کو گرفتار کرنے کے بعدلاپتہ کیا جارہاہے جو کہ مقننہ کی جانب سے دئیے گئے اختیارات اور انسانی حقوق کی پامالی ہے جبکہ دوسری جانب اس قسم کے غیر آئینی اقدامات بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے چیف جسٹس آف پاکستان، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، صدرممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی میں ایم کیوا یم کے کارکنان و ہمدردوں کے ساتھ جاری اس غیر آئینی عمل کو فی الفور بند کر کے تمام اداروں کو پابند کریں کہ وہ آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کارروائیاں عمل میں لائیں۔دریں اثنا رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن کاایک مشترکہ اجلاس ہواجس میںفیصلہ کیاگیاکہ رکن صوبائی اسمبلی رؤف صدیقی جو ذہنی ونظریاتی طورپرمکمل مفلوج ہوچکے ہیں ،انہیں پارٹی کی تنظیمی رکنیت سے معطل کیاجاتاہے۔رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق رؤف صدیقی رکن صوبائی اسمبلی کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دیتے رہیںگے تاہم انہیںکسی بھی تنظیمی اجلاس،جلسہ یافکری وتربیتی نشست میں ہرگزمدعونہیں کیاجائے گا۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پارلیمانی اموردیکھنے والے ذمہ داران اسمبلی کے اجلاسوں اورپارلیمانی امورسے متعلق تورؤف صدیقی سے رابطہ کرسکتے ہیں تاہم تنظیمی سرگرمیوںیاجلسے جلوس کے حوالے سے ذمہ داران وکارکنان رؤف صدیقی سے رابطہ نہیں کریں گے۔علاوہ ازیں رابطہ کمیٹی نے لیاری ، ملیراور اورنگی ٹائون میںسرکاری اہلکاروں کے ایم کیوایم کے کارکنان کے گھروں پرغیر قانونی چھاپوں اور 5کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اورمستقل چھاپہ مار کاروائیوں اور کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں کو ٹارگٹڈ آپریشن کی آڑ میںجمہوری اور انسانی حقوق کی سنگین پامالی قرار دیا ہے ۔ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ 8اگست کی شب لیاری سیکٹرکے کارکن محمد ناصر کو،جبکہ اورنگی ٹائون سیکٹر کے کارکن ظہیر الدین کو ان کی رہائشگاہوں پر چھاپہ مار کر گرفتار کرلیا گیا ۔اسی طرح 9اگست کی شب ملیر سیکٹر کے کارکنان وقار الدین ، محمد عارف خان اور ارشد کو بھی ان کے گھروںسے حراست میں لے لیا۔ رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف ، وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی چھاپے وگرفتاریوں کا سلسلہ بند کرایاجائے اور گرفتار شدگان کو فی الفور رہاکیاجائے ۔