پاکستان
21 اگست ، 2015

قومی ایکشن پلان کے باقی نکات پر عمل سست روی کا شکار یا عدم توجہی کا؟

قومی ایکشن پلان کے باقی نکات پر عمل سست روی کا شکار یا عدم توجہی کا؟

کراچی.......قومی ایکشن پلان کے تحت بن گئیں فوجی عدالتیں اور کامیابی سے جاری ہےآپریشن کراچی ،لیکن پلان کے باقی سب نکات پرعمل درآمد سست روی کا شکار ہے یا عدم توجہی کا۔ معاملہ ہےدہشت گردی کے خاتمے اور عوام کے تحفظ کا۔ اس پر بنایاگیانیشنل ایکشن پلان، نیکٹا کو قرار دیا گیا قومی ایکشن پلان کا محور مگر یہ ادارہ آج تک فعال نہ ہوسکا ، 2 ارب مانگے گئے تو ملے صرف 10کروڑ ، وہ بھی شاید تنخواہوں کے لیے۔ نیکٹا میں کوئی ممبر تعینات ہوا ، نہ ڈی جی، آسامیاں ہیں 206 اور کام کر رہے ہیں صرف 50 کلرک۔ نیکٹابورڈ کے سربراہ ہیں وزیراعظم لیکن آج تک بورڈ کا کوئی اجلاس نہیں بلایا گیا۔ قومی ایکشن پلان کے تحت کی جانا تھیں مدرسہ اصلاحات مگر کوئی مدرسہ رجسٹرڈ ہوا ، نہ نصاب میں تبدیلی سمیت کوئی اصلاح۔ دہشت گردوں کی مالی معانت روکنے کا کام سونپا گیاایف آئی اے کے اینٹی ٹیررفنانسنگ یونٹ کو لیکن اس یونٹ میں کوئی تعینات نہیں ۔ ملٹری کورٹس 2سال کے لیے بنادی گئیں اور اس دوران بنانا ہے فعال کریمنل جسٹس سسٹم ، مگر اس حوالے سے ابھی تک ٹکے کا کام نہیں کیا گیا۔ غیرقانونی سمز تو بند کردی گئیں لیکن سائبرکرائمزروکنے کے لیے قانون سازی نہیں کی گئی،انٹرنیٹ پرآج بھی دہشت گرد اور انتہاپسند بلاخوف پیغام رسانی اور منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔ نفرت انگیزتقاریر،لٹریچراورلائوڈاسپیکر کا غیرقانونی استعمال روکنے سمیت مشتبہ افراد کی نگرانی کاعمل بھی سست روی کاشکارہے۔ ایسے حالات میں دو دن کے دوران مسلسل اجلاسوں میں وزیراعظم اور آرمی چیف کےغور و زور سے لگتاہےکہ اب کچھ کرکے دکھانا ہوگا۔

مزید خبریں :