09 ستمبر ، 2015
برسلز.......پاکستان میں دودھ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور ڈیری فارمرز اسے مزید بڑھا رہے ہیں جبکہ یورپ میں دودھ پانی سے بھی سستا بکتا ہے جس کی وجہ سے دودھ فروش اب اسے مہنگا کرنے کا مطالبہ لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی ممالک میں دودھ کا ایک لیٹر ایک ڈالر میں فروخت ہورہا ہے جب کہ پانی کی بوتل ڈیڑھ ڈالرمیں بکتی ہے۔ فرانس میں دودھ اور پانی کی قیمت برابر ہے اور دونوں ہی ایک ڈالر فی لیٹر میں فروخت کیے جارہے ہیں۔
جرمنی کی سپر مارکیٹس میں ایک لیٹر دودھ دیگر یورپی ملکوں سے بھی سستا ہے اوروہاں دودھ کا ایک لیٹر صرف 55 سینٹ کا جبکہ پانی کی ایک لیٹر بوتل 72 سینٹ کی ہے۔
دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے لیے ہزاروں ڈیری فارمز نے برسلز میں یورپی یونین کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اورسڑکوں کو بلاک کردیا جب کہ پولیس پر انڈے برسائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہول سیل مارکیٹ میں دودھ کی قیمت 20 فیصد کم ہوئی ہے جس کی وجہ سے بہت سے ڈیری فارمر دودھ پر لگنے والی قیمت سے بھی کم قیمت پر دودھ فروخت کرنے پر مجبور ہیں اسی لیے یورپی یونین نے کسانوں کو 50 کروڑ یورو کی ہنگامی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق چین اور روس کی جانب یورپی منڈیوں سے دودھ کی سپلائی کی ڈیمانڈ کی کمی کے باعث دودھ کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔ روس یورپ سے 32 فیصد ڈیریمصنوعات خریدتا تھا جس میں اب کمی آئی ہے۔