18 ستمبر ، 2015
اسلام آباد.......پاکستان ملٹری اکیڈمی سے اعزازی شمشیر حاصل کرنےوالے کیپٹن اسفند یاربخاری جب اپنی آخری منزل کی طرف روانہ ہونےلگےتوان کے رابطے کھو گئے۔ بڑی منزل کابڑا مسافر امر ہونےچلاتھا۔
شیر کا سفر تو ابھی شروع ہوا تھا کہ منزل بےتاب ہوگئی اوراپنی طرف بلانے لگی، پھر خود اس کی طرف بڑھنے لگی۔کل کی بات ہے کیپٹن اسفندیار بخاری نے پاکستان ملٹری اکیڈمی سے اعزازی شمشیر حاصل کی۔ابھی لمبا سفر باقی تھا ، منزل بڑی، راستہ بڑا اورمسافر اس سے بھی بڑالیکن اسے توآگے جاناتھا، امر ہوجاناتھا۔
فیس بک پراسے تلاش کریں توشیر کی تصویر ابھرتی ہے۔ اسی شیر نے وطن عزیز کی طرف اٹھنےوالی آنکھیں اپنے پنجوں سے نوچ ڈالیں اورخود شہادت کارتبہ پاگیا۔
اپنے آخری سفر پرجانے سےپہلے کیپٹن اسفندیار فیس بک پرآخری سٹیٹس اپ ڈیٹ کرتےہیں کہ ایک دوست کے کرتب کے باعث میرے فون سے تمام نمبر کھو گئے ہیں، برائے مہربانی مجھے اپنے نمبر ان باکس کر دیں اور ٹرالز کواگر اپنی حس مزاح ظاہر کرنی ہوتو سرکس کارخ کریں، کئی دوستوں نے اپنے نمبر بھیج تودیےلیکن گلہ یہ کیاکہ وہ رابطےمیں نہیں رہتے ۔
دوستوں کاگلہ بجا سہی لیکن وہ تواگلی منزل کامسافر تھا۔ اسے تواپنے دوستوں کی حفاظت کےمشن کی تکمیل کرناتھی۔اس کےدوستوں کواب اس سے کوئی گلہ نہیں۔کپتان کی وال اس کےچاہنےوالوں کےمحبت بھرے پیغامات سے بھری پڑی ہے۔
ان کےایک دوست تیمورنیازی کہتےہیں اسفند یارذہین شخص تھا اورعمر ابرار کوایک حاضردماغ دوست کی یاد ستا رہی ہے۔یادوں کا جھمگٹا سا لگا ہے۔ نوجوان بہادر افسر کبھی یورپ گیاتھااوراس سے پہلے کاکول اکیڈمی کی یادیں کبھی ختم نہ ہونےوالی ہیں۔اس کےدوست ہی نہیں ،پوری قوم اس کی احسان مند ہے۔