04 اکتوبر ، 2015
اسلام آباد ......حکومت سے مذاکرات کے پائلٹس ایسوسی ایشن کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا ہے ، لیکن ابھی مذاکرات شروع نہیں ہوئے، دوسری طرف مسافروں کی پریشانیاں اور بڑھ گئی ہیں۔
پالپا کے صدر عامر ہاشمی نے کہا کہ پائلٹس کی تنخواہوں میں اضافے کا کوئی مطالبہ نہیں کیا، ہمارا مطالبہ پائلٹس کی سیفٹی اور سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہے،ہمارے احتجاج کو تنخواہوں کی جانب موڑنے والوں کا مقصد قومی ائرلائن کو نقصان پہنچانا ہے،گیند حکومت کے کورٹ میں ہے کہ وہ پائلٹس کی بہتری کے لیے کیا فیصلہ کرتی ہے، اس امید پر آئے ہیں کہ مذاکرات کا مثبت نتیجہ نکلے گا۔
ذرائع کے مطابق پالپا کے ساتھ مذاکرات میں پی آئی اے کا کوئی نمائندہ نہیں ہوگا، جذبہ خیرسگالی کے طور پردونوں پائلٹوں کے لائسنس بحال کیےجانے کا امکان ہے۔
ایک طرف پی آئی اے کے جہاز پروان نہیں بھررہے تو دوسری طرف نجی ائر لائنز نے موقع سے فائدہ اٹھاکر کرائیے بڑھادیئے ہیں مذاکرات ہونگے ، ضرور ہونگے ، لیکن وہ کسی نتیجے پر بھی پہنچيں گے اس کی ضمانت نہیں، لگ بھگ ایسی ہی سوچ لے کر پالپا کاوفد کراچی سے اسلام آباد پہنچ گیا ہے، جہاں وہ وزیراعظم کے مشیر برائے ہوابازی شجاعت عظیم سے بات چیت کرے گا ۔
اس دوران پروازوں کی منسوخی اور مسافروں کی پریشانی کاسلسلہ جاری ہے ، اور پی آئی اے کے بحران کا فائدہ اٹھاکر نجی ائر لائنز نے کرایے بڑھادیئے ہیں ۔
اس پر چیئرمین پی آئی اے ناصر جعفر کہتے ہیں ایسا کرنے سے بہتر ہے کہ ادارے کو بند کردیا جائے ، ساتھ ہی پالپا اس بات پر بھی بر ہم ہے کہ پی آئی اے نے بیماری کے نام پر چھٹی کرنے والے پائلٹس کی تصاویر کیوں جاری کیں ، ان کے میڈيکل سرٹیفکیٹس چیک کرنے کی بات کیوں کی اور ان کے لائسنس معطل کرنے کی بات کیوں کی۔