05 اکتوبر ، 2015
اسلام آباد ......آڈٹ حکام نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا ہے کہ جس جہاز میں مصحف علی میر شہید ہوئے وہ خراب تھا، پی آئی اے نے بھی وہ جہاز لینے سے انکار کردیا تھا۔
اسلام آباد میں پبلک اکاونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس رانا افضال کی صدارت میں ہوا، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جس جہاز میں مصحف علی میر شہید ہوئے وہ پہلے پی آئی اے اور پھر نیوی کو دینے کی کوشش کی گئی، تاہم دونوں نے انکار کردیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 1993میں بھی ایف ٹوینٹی سیون فوکر طیارہ کا معائنہ کرکے اسے خطرناک قرار دیا گیا تھا، یہ طیارہ دفاعی پیداوار کی ملکیت تھا، ڈی جی پرچیز سے کہا گیا کہ اس طیارے کو فارغ کردیں۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ 1996ء میں طیارہ ائرفورس کو دے دیا گیا جو ائر چیف کے استعمال میں رہا۔