06 اکتوبر ، 2015
کراچی......رفیق مانگٹ......پاکستان کے سابق وزیر خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت نے ممبئی حملوں کے بعد پاکستان میں فضائی حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔ بھارتی میگزین’انڈیا ٹو ڈے‘ کے مطابق یہ حیران کن انکشاف سابق پاکستانی وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے بھارتی ٹیلی ویژن پر کیا۔
کرن تھاپر کے شو پر قصوری نے دعویٰ کیا کہ 26نومبر کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے بعد، بھارت نے مریدکے میں لشکر طیبہ اور جماعت الدعوۃ کو نشانہ بنانے کیلئے پاکستان میں فضائی حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔
کرن تھاپر نے قصوری سے سوال کیا کہ 2008ء میں سینیٹر جان مکین نے مریدکے میں جماعت الدعوۃکے ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے فضائی حملے کے امکان کے لئے آپ سے پوچھا، تو آپ نے کیا کہا کہ پاکستان جواب میں کیا کرے گا؟اس سوال پر خورشید قصوری نے کہا کہ اگر بھارت نے حملہ کیا تو پاک فوج بھارت کو منہ توڑ جواب دے گی۔
انٹرویو میں سابق پاکستانی وزیرخارجہ نے یہ بھی کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر، سیاچن اور سرکریک کے مسئلے پر بہت زیادہ بیک ڈور بات چیت کی گئی جبکہ کئی دیگر انکشافات کے ساتھ انہوں نے کشمیر میں فوجی دستوں کی واپسی اور سیلف گورننس پر معاہدوں کی تفصیلات بتائیں۔
قصوری نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ پاک فوج اور آئی ایس آئی دونوں ملکوں کے درمیان امن، دوستی اور سلامتی کے معاہدے کی حامی تھی۔
قصوری نے کہا کہ ہم علاقوں کو تقسیم کرنے کیلئے سرحد یں نہیں چاہتے۔ ہم نے کشمیریوں نے مفاد میں دیکھا، کشمیری ڈی ملٹرائزیشن چاہتے تھے۔
انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سر کریک معاہدے کا فیصلہ ہو گیا تھا اور صرف دستخط کی ضرورت تھی۔ سیاچن کے معاملے پر بھارت نے پاکستان کی تجویز کوقبول کر لیا تھا اور ایک میں اصولی معاہدے پر نظر تھی۔
خورشید محمود قصوری کی کتاب گزشتہ ماہ پاکستان میں شائع ہوچکی ہے اور بھارت میں 7اکتوبر کو شائع ہونے جارہی ہے۔