انٹرٹینمنٹ
03 نومبر ، 2015

کنگ خان ،50سال میں بھی فلمی پردے پر راج کر رہے ہیں

کنگ خان ،50سال میں بھی فلمی پردے پر راج کر رہے ہیں

کراچی…مشتاق احمد سبحانی … بھارت کے سپراسٹار شاہ رخ خان پچاس سال کے ہوگئے اور اب بھی وہ بالی وڈ کی بادشاہت جاری رکھنے کے لئے تازہ دم اور پْرعزم نظر آتے ہیں۔ ایشیا اور دنیا کے کئی ممالک میں ان کے کروڑوں پرستار موجود ہیں۔میڈیا میں انہیں ”کنگ آف بالی ووڈ “ اور ”کنگ خان“کہا جاتا ہے۔وہ اب تک بالی وڈ کی 80سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھاچکے ہیں اور بے شمار ایوارڈزاور اعزازات حاصل کرچکے ہیں۔

شاہ رخ خان نے اپنے شوبز کیرئیرکا آغاز1980کی دہائی کے آخر میں ٹیلی ویژن کے متعدد ڈرامہ سیریلز میں اداکاری کی۔ پھر1992 میں فلموں میں کام شروع کیا اور بہترین کارکردگی کے باعث بہت جلد شہرت کی بلندیو ں پرپہنچ گئے۔انہیں اِس وقت نہ صرف دنیا کے بہترین فلمی اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے بلکہ وہ دنیاکے امیر ترین فن کاروں میں شامل ہیں۔ وہ فلم سازی بھی کرتے ہیں۔ٹی وی پروگراموں اور اسٹیج شوز کی میزبانی بھی کرتے ہیں۔اشتہاری فلموں میں بھی کام کرتے ہیں۔انہوں نے چند ایک فلموں میں گلوکاری بھی کی ہے۔

انہوں نے 1999 میں”ڈریمز اَن لمیٹڈ“ کے نام سے فلم ساز ادارہ قائم کیا جس کے وہ بانی شراکت دار تھے۔ اس کے تحت تین فلمیں بنائی گئیں۔2003 میں اس شراکت کے خاتمے پر انہوں نے اور ان کی اہلیہ گوری نے”ریڈ چِلّیزانٹرٹینمنٹ“کے نام سے نیا ادارہ بنایا جو فلم سازی، ٹی وی پروڈکشن،ویژول ایفیکٹس اور ایڈورٹائزنگ کے شعبوں پر مشتمل ہے۔اس ادارے نے 2015 تک نو فلمیں تیار کیں۔

انہوں نے 2008 میں اداکارہ جو ہی چاؤلہ اور ان کے شوہر جے مہتہ کے ساتھ مل کر ٹی 20کرکٹ کے معروف مقابلے”انڈین پریمئرلیگ“(آئی پی ایل) میں’کولکتہ نائٹ رائڈرز‘ کی ملکیت ساڑھے سات کروڑ امریکی ڈالرز میں حاصل کی اور ایک ہی سال بعد ان کی ٹیم امیر ترین ٹیموں میں شامل ہوگئی۔ اگرچہ پہلے تین سالوں میں اس کی کارکردگی خراب رہی مگر2012 اور پھر2014 میں یہ آئی پی ایل چمپیئن بن گئی۔

شاہ رْخ خان کی پہلی فلم ”دیوانہ“ تھی۔ابتدا میں انہوں نے منفی کرداروں کی ادائیگی سے اپنی شناخت بنائی۔ ”ڈر،بازی گر“اور ”انجام“ اسی قسم کی فلمیں تھیں۔پھر انہوں نے مسلسل رومانی فلموں میں کام کر کے مقبولیت حاصل کی۔ان میں ”دل والے دلہنیا لے جائیں گے، دل تو پاگل ہے، کچھ کچھ ہوتا ہے“ اور ”کبھی خوشی کبھی غم“ شامل ہیں۔

ان کے علاوہ انہوں نے ایک مشہور بنگالی ناول ”دیوداس“ جس کی کہانی پر پاکستان، بنگلہ دیش ، نیپال اورخود بھارت میں گزشتہ 90برسوں کے دوران کم از کم پندرہ فلمیں بنائی جاچکی ہیں، اس میں دیوداس کا کردار بیحد خوبصورتی سے ادا کیا۔یہ فلم 2002ء میں ریلیز ہوئی۔فلم ”سودیس“ میں ناسا کے سائنس دان اور ”چک دے انڈیا“ میں ہاکی کوچ کے کردار مہارت سے ادا کئے۔2010 میں نمائش پذیر ہونے والی فلم”مائی نیم از خان“میں بھی ان کی اداکاری کو بے حد سراہا گیا۔

ان دنوں شاہ رْخ خان کی دو فلمیں زیرِتکمیل ہیں۔ ان میں سے ایک فلم ”دِل والے“ میں ان کے مقابلان کی پرانی ساتھی کاجول ہیں جن کے ساتھ ان کی جوڑی بے حد مقبول رہی ہے۔ دوسری فلم میں ان کی ہیروئن پاکستان کی ٹی وی اور فلم آرٹسٹ ماہرہ خان ہیں جو پہلی مرتبہ بال ی ووڈ کی کسی فلم میں کام کر رہی ہیں۔

کنگ خان نے اب تک 14 مرتبہ بھارت کا سب سے بڑا ایوارڈ’فلم فیئر‘ وصول کیا جن میں بہترین اداکار کے آٹھ ایوارڈزبھی شامل تھے۔اگرچہ انہیں سرکاری سطح پر دیا جانے والا’نیشنل فلم ایوارڈ‘ کبھی بھی نہیں ملامگر بھارتی حکو مت نے انہیں 2005 میں’پدماشری‘ سے نوازا۔حکومت فرانس نے انہیں 2007 میں خصوصی اعزاز سے نوازا۔ 2014ء میں ملک کا سب سے بڑا سویلین ایوارڈ بھی انہیں دیا گیا۔
شاہ رخ خان2نومبر1965 کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے۔ان کے نانا افغانی پٹھان تھے جبکہ ددھیال کا تعلق پشاورسے تھا جو اب پاکستان میں ہے۔انہوں نے دہلی میں تعلیم حاصل کی۔انہوں نے چھ سالہ رفاقت کے بعدگوری سے شادی کی جو ہندو پنجابی تھیں۔

ان کی اولاد میں دو بیٹے، 18سالہ آریان اور دو سالہ اَب رام اورایک15 سالہ بیٹی سْہانہ شامل ہیں۔شاہ رخ کہتے ہیں کہ وہ دینِ اسلام پر کامل یقین رکھتے ہیں مگر وہ اپنی اہلیہ کے دھرم کو بھی اہمیت دیتے ہیں۔

مزید خبریں :