پاکستان
03 نومبر ، 2015

رلاتی ہیں محبتیں۔۔۔ ہنساتی ہیں محبتیں

رلاتی ہیں محبتیں۔۔۔ ہنساتی ہیں محبتیں

کراچی…ساگر سہندڑو…دنیا بھر کے نوجوان جہاں سوشل ویب سائٹس سے شروع ہونے والی رسمی بات چیت کو ’محبت‘ میں بدل دیتے ہیں وہیں نوجوان ایک ساتھ تعلیم حاصل کرتے وقت بھی ایک دوسرے کے قریب آتے آتے ایک دوسرے کی’ محبت‘ میں گرفتار ہوجاتے ہیں جس کی تازہ مثال چینی لڑکی ڈولی کی جانب سے پاکستانی لڑکے کی محبت میں دوبارہ پاکستان آنا ہے۔

مظفر گڑھ کے نواحی علاقے علی پورسے تعلق رکھنے والے امین میڈیکل کی اعلیٰ تعلیم کے لئے چین گئے تھے جہاں ان کی کلاس فیلو لڑکی ڈولی سے گہری وابستگی ہوئی۔ دل، دماغ، دھڑکن اور احساسات کو سمجھنے کی تعلیم لیتے لیتے امین اور ڈولی کب ایک دوسرے کے دل و دماغ میں رچ بس گئے دونوں کو پتہ ہی نہیں چلا۔

جواں سالہ ڈولی سے امین بچھڑا تو اس کو ڈیڑھ ارب سے زائد آبادی والے ملک چین میں تنہائی محسوس ہونے لگی اور بیجنگ جیسے ڈگمگاتے شہر کی روشنیاں امین کے بغیر سونی سونی لگنے لگیں۔ بھیڑ میں تنہائی کو محسوس کرتے ہوئے ڈولی اکتوبر میں مظفرآباد چلی آئی جہاں وہ امین کی جانب سے بتائے گئے پتے پر پہنچی لیکن اس کی ملاقات امین سے نہ ہوسکی۔

امین کے گھروالوں نے ڈولی کے پاگل پن سے خوف زد ہ ہوکر ڈولی کو پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس نے ڈولی کو چینی سفارتخانے کے توسط سے واپس اپنے ملک بھیج دیا۔ ڈولی کی محبت نے پھر بھی شکست تسلیم نہیں کی اوروہ بیس دن بعد 2 نومبر کو ایک بار پھر امین کے گھر پہنچی جہاں اس بار بھی اسے امین نہیں ملااور امین کے اہل خانہ نے پھر پولیس بلالی۔

پولیس نے لڑکی کو تحویل میں لے کر پھر سے چینی سفارتخانے بھیج دیا۔ پولیس کے مطابق امین گزشتہ ایک ماہ سے گھر والوں سے بھی رابطے میں نہیں ہے۔ امین چین سے تو واپس آگئے لیکن اس وقت کہاں ہے گھر والوں کو بھی پتہ نہیں ہے۔ پولیس کے مطابق ڈولی کو امین کے بغیر نہیں رکھ سکتے جیسے ہی امین سے رابطہ ہوگا لڑکی کو اطلاع کردی جائے گی لیکن فی الحال ڈولی کو واپس چین جانا پڑے گا۔

پنجاب پولیس کا کہنا ہے امین میڈیکل کی تعلیم کے لئے ابھی بھی چین میں ہی ہے لیکن امین کا ڈولی سے کوئی رابطہ نہیں ہے جس وجہ سے ڈولی نے سمجھا امین پاکستان جا چکا ہے۔ پولیس کے مطابق امین اور ڈولی کلاس فیلو تو ہیں ہی لیکن ان کی محبت فیس بک پر پروان چڑھی تھی۔

بھارتی لڑکی اور پاکستانی لڑکے کا پیار
محبت کے پیچھے سمندر پار آنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی کئی ممالک کی لڑکیاں پاکستان آچکی ہیں ۔ان میں سے بھارتی نژاد شارجہ کی لڑکی ننگیتا بھی ہے جو انٹرنیٹ پر ملتان کے ظفر اقبال کے ساتھ محبت ہونے کے بعد سب کچھ چھوڑ کر پاکستان پہنچی تھی۔ ننگیتا محبت کی خاطر دس ہزار درہم کے عیوض جعلی پاسپورٹ کے ساتھ پاکستان آئیں لیکن لاہور امیگریشن میں پکڑی گئیں جس کے باعث انہیں شارجہ ڈی پورٹ کردیا گیا اور یوں ان کی محبت نے بھی میلاپ نہیں دیکھا۔

جنوبی افریقی لڑکی کا پاکستانی لڑکے سے پیار
جنوبی افریقی عیسائی لڑکی زاہرہ ونزل بھی فیس بک پر محبت ہوجانے کے بعد حافظ آباد کے رہائشی لڑکے ایف اے کے طالب علم نعمان افضل کے پاس چلی آئی تھی۔21 سالہ زاہرہ نے محبت کی خاطر اپنا مذہب تبدیل کرکے 19 سالہ نعمان کے ساتھ پاکستانی روایات کے مطابق شادی کی۔ان کی شادی میں زاہرہ اور نعمان کے گھروالوں نے شرکت کی تھی اور دونوں نے حافظ آباد میں شادی کی جس کے بعد نعمان اپنی بیوی کے ساتھ جنوبی افریقہ چلے گئے۔
انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر ہونے والے رومانوی تعلقات
امریکی تحقیقاتی ادارے پیو رسرچ کے اعدادو شمار کے مطابق امریکہ کے نوجوانوں کی بہت بڑی تعدادانٹرنیٹ، سوشل ویب سائٹس، موبائل فونز اور دیگر ٹیکنالوجی کی مدد سے اپنے رومانوی تعلقات استوار کرتے ہیں۔ امریکہ بھر کے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا استعمال کرنے والے 35 فیصد نوجوان رومانوی تعلقات میں مبتلا ہوتے ہیں جبکہ 86 فیصد نوجوان اسکول اور تعلیمی ادارے کے اوقات میں اپنے رومانوی تعلقات کے ساتھیوں کے ساتھ ہوتے ہیں۔

سماجی رویوں، نوجوانوں اور بدلتے وقت کے رواجوں پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق دنیا بھر کے نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد اپنے تعلیمی اداروں میں بھی رومانوی تعلقات میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ نوجوان نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے سمیت اپنے رومانوی تعلقات پر بھی توجہ دیتے ہیں۔ دنیا بھر میں جہاں تعلیمی میدانوں میں انقلاب آیا ہے وہیں تعلیمی اداروں میں فطری محبت بھی پروان چڑھی ہے۔

مزید خبریں :