11 نومبر ، 2015
ڈھاکا.........بنگلہ دیش کے معروف ماہرِ تعلیم اور بنگلہ ادب کے پروفیسر، انیس الزمان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئیہیں،جس پر انکی سیکیورٹی سخت کردی گئی ۔
بنگلہ دیش میں اب تک پانچ سیکولر شہریوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے، ایک شدت پسند گروہ کی جانب سے حال ہی میں ایک ناشر پر کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پروفیسر انیس الزمان کا کہنا ہے کہ انھیں سیکولر افراد کی حمایت کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
بنگلہ دیش میں اب تک پانچ سیکولر شہریوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے جبکہ ایک شدت پسند گروہ کی جانب سے حال ہی میں ایک ناشر پر کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔پروفیسر انیس الزمان نے مقامی میڈیا کو بتایا ہے کہ موبائل فون پر ٹیکسٹ میسیج ملنے کے بعد انھوں نے پولیس کے پاس شکایت درج کروا دی ہے۔
پروفیسر انیس الزمان بھی ان کئی معروف شخصیات میں شامل ہیں جن کی جانب سے جاری ایک بیان میں حکومت پر زور ڈالا گیا ہے کہ وہ حالیہ ہلاکتوں کے حوالے سے کوئی کارروائی کرے۔دوسری جانب حال ہی میں دو غیر ملکیوں کی ہلاکت کے بعد امریکہ کی جانب سے بھی اپنے شہریوں کےلیے بنگلہ دیش کے سفر کے دوران احتیاط برتنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
گذشتہ ماہ ایک جاپانی باشندے کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا جبکہ ایک اطالوی امدادی کارکن کو بھی ستمبر میں ڈھاکا میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ ان حملوں کی ذمہ داری نام نہاد دولت اسلامیہ نے قبول کر لی تھی۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے سفری ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ’قابل اعتماد ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے تحت یہ خدشہ موجود ہے کہ بنگلہ دیش میں شدت پسندوں کی جانب سے غیر ملکیوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔