19 نومبر ، 2015
کوئٹہ..... بلوچستان میں جعفرایکسپریس کے خوفناک حادثے کی تحقیقات کے لیے ٹیم تو تشکیل تو دے دی گئی ہے،تاہم اس حادثے نے محکمے کی کارکردگی پر سوالات اٹھادیے ہیں۔
منگل کو جعفر ایکسپریس کو پیش آیا حادثہ صوبے میں ریلوے کی 119سالہ تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلاواقعہ تھا کہ جس میں کوئی مسافر ٹرین اوورشوٹ ہوکر کیچ سائڈنگ ٹریک پر جاکر الٹ گئی اوربھاری جانی نقصان ہوا۔ معمول یہ ہے کہ کوئٹہ سے ڈاؤن جانے والی ٹرینوں کے لیے کیچ سائڈنگ سے پہلےرکنا لازمی ہے تاکہ اس کی رفتار کم کی جاسکے۔
تاہم جعفرایکسپریس کے حادثے میں ایسا کیا ہوا کہ ٹرین کو کیچ سائڈنگ پر لےجانے کے باوجود روکا نہ جاسکا ۔ اترائی پر ڈرائیور ٹرین کی رفتار کم نہ کرسکا جس کی وجہ بظاہر یہ سامنے آئی ہے کہ ٹرین کی ہائیڈرالک بریکیں صحیح کام نہیں کرسکیں۔ دوسری جانب کیچ سائیڈنگ ٹریک بھی بھاری ٹرین کا بوجھ نہ برداشت کرسکا۔
ایک طرف تو یہ حقائق سامنے آئے ہیںدوسری جانب محکمہ ریلوے نے حادثے کی اصل وجہ جاننے کے لیے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
حادثہ کی وجوہات تو جلد یا بدیر سامنے آہی جائیں گی مگر اس حادثے نے ریلوے کی کارکردگی اور بلوچستان میں اس کےڈھانچے پر سوالات اٹھادئیے ہیںجہاں نہ تو زیادہ تر ریلوے انجن صحیح حالت میں ہیں اور نہ ریلوے ٹریک۔