20 نومبر ، 2015
کراچی …افضل ندیم ڈوگر… اردو کے عالمی شہرت یافتہ شاعر احمد فراز مرحوم کو ان کی آٹھویں برسی پر انوکھا خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے نیشنل بک فاوٴنڈیشن نے اْن کے زیراستعمال رہنے والی کار کو نیلام کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
’’ اور فراز چاہئیں کتنی محبتیں تجھے‘‘ کے عنوان سے آج کے اخبارات میں اشتہارات جاری کرتے ہوئے کار کی نیلامی کے لئے 10 دسمبر کی تاریخ مقررکی گئی ہے تاہم دوسری جانب احمد فراز سے محبت کرنے والے بیشتر پاکستانیوں نے نیشنل بک فاوٴنڈیشن کے اس کاروباری عمل کو حیرت انگیز اور مال و زَر جمع کرنے کا ایک ہتھکنڈہ قرار دیا ہے۔
آج اخبارات میں شائع ہونے والے اشتہارات میں ایک جانب احمد فراز مرحوم کی تصویر موجود ہے تو دوسری جانب کار کی تصویر آویزاں کی گئی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ احمد فراز جیسے عالمی شہرت یافتہ شاعر کو اس کار کے پلڑے میں تولنے کی کوشش کی گئی ہو۔
اس طرح کے اشتہارات عمومی طور پر مختلف رہائشی اسکیموں کے پلاٹ بیچنے یا مختلف رہائشی منصوبوں کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں۔ احمد فراز کے استعمال میں رہنے والی 1300 سی سی ٹویوٹا کرولا کار کو’ جہاں ہے جیسی ہے‘ کی بنیاد پر اسلام آباد میں 10 دسمبر سہ پہر تین بجے نیلام کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بولی میں شرکت کرنے والے افراد کے لئے 5 ہزار روپے ناقابل واپسی پروسیسنگ فیس لازمی قرار دی گئی ہے۔ کامیاب بولی دہندہ اْن کی بولی کا 25 فیصد کراس چیک کی صورت میں اْسی دن جمع کروانے کا پابند ہوگا۔ بولی سے دو روز کے اندر سو فیصد رقم بذریعہ پے آرڈر جمع کروا کر چیک واپس لیا جاسکے گا۔ مکمل ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں 25 فیصد رقم ضبط کرلی جائے گی۔
اشتہار میں اس کار کو’ آرکائیول حیثیت ‘کی حامل گاڑی قرار دیا گیا ہے اور کامیاب بولی دہندہ کو احمد فراز آڈیٹوریم میں منعقد کی جانے والی تقریب میں کار کی چابیاں حوالے کی جائیں گی۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن نیشنل بک فاوٴنڈیشن محمد رفیق ناز کی جانب سے شائع کئے گئے اس اشتہار میں” ایک بار پھر احمد فراز کے نام آپ کی محبتوں کا ایک اور موقع“ کے الفاظ تحریر کئے گئے ہیں۔
احمد فراز کے چاہنے والوں کا کہنا ہے کہ نیشنل بک فاوٴنڈیشن کو احمد فراز کی اس کار کو اْن کے چاہنے والوں کے لئے ورثے کے طور پر رکھنا چاہئے یا اْسے قومی ورثہ قرار دے کر اْسے میوزیم میں رکھوا دینا چاہئے لیکن ایسی کیا مجبوری آن پڑی ہے کہ احمد فراز کی ذاتی کار کو نیلام کرکے نیشنل بک فاوٴنڈیشن رقوم حاصل کرنا چاہتا ہے اور یہ فنڈز کہاں اور کس مقصد کے لئے استعمال کئے جائیں گے اس کی وضاحت بھی ضروری ہے۔
ہاں اگر احمد فراز کے خاندان یا کسی اور فلاحی مقصد کے لئے فنڈز درکار ہیں تو وہ سرکاری سطح پر اپیل کرکے حاصل کئے جاسکتے ہیں یا ان کے چاہنے والوں سے اپیل کرکے فنڈز حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر مشتہر محمد رفیق ناز کا کہنا ہے کہ احمد فراز مرحوم کی کار کو سنبھالنے کے اخرابات لاکھوں میں آتے ہیں۔ اسے ادارے کی عام کاروں کے ساتھ نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا مگر احمد فراز کے چاہنے والوں نے دلچسپی ظاہر کی تو اسے الگ سے نیلام کیا جارہا ہے۔