پاکستان
20 نومبر ، 2015

فیض احمدفیض بیروت میں: حقیقت یا افسانہ ؟

فیض احمدفیض بیروت میں: حقیقت یا افسانہ ؟

کراچی ... فاضل جمیلی...آج اُردو کے نامور شاعرفیض احمد فیض کی 31ویں برسی ہے۔یوں تو فیض کی شخصیت اور فن کے حوالے سے سیکڑوں کتابیں لکھی جا چکی ہیںلیکن حال ہی میں شائع ہونے والی ایک کتاب "فیض بیروت میں:حقیقت یا افسانہ؟ ان کی زندگی کے بہت سے دلچسپ پہلوئوں کو اجاگر کرتی ہے۔

فیض احمد فیض کے حوالے سے 9 کتابوں کے مصنف اشفاق حسین کی یہ 10ویں کتاب ہےجو انہوں نےتسلیم الہی زلفی کی کتاب "فیض احمد فیض بیروت میں (جلاوطنی کا دوسراپڑائو) کے جواب میں لکھی ہے۔اشفاق حسین لکھتے ہیں کہ تسلیم الہی نے جو کچھ لکھا ہے خیال آفرینی سے زیادہ مبالغہ آرائی کے زمرے میں آتاہے۔

اشفاق حسین کے مطابق فیض 1978ء میں بیروت میں تھے ہی نہیں جبکہ تسلیم الہی زلفی کا کہنا کہ وہ بیروت میں 1978ء سے 1982ء تک فیض احمد فیض کی صحبتوں سے بہرہ مند ہوتے رہے ہیں۔چارسالہ قربت کے دوران زلفی کے بقول فیض صاحب ان سے اتنے بے تکلف ہو گئے تھے کہ ان سے بیروت کی نائٹ لائف دکھانے کی خواہش بھی ظاہر کی۔

اشفاق حسین نے فیض کے حوالے سے لکھی جانے والی مستند تحریروں سے ثابت کیا ہے جلاوطنی کے دوران کہ فیض بھارت اور انگولا سے ہوتے ہوئے 1979ء میں بیروت گئے تھے لیکن تسلیم الہی زلفی نے ان کی چار سالہ جلاوطنی کو بیروت سے جوڑ تے ہوئے اپنے آپ کو بھی ان کے ساتھ ایسا نتھی کر دیا ہے کہ فیض صاحب فرمائش کرکے ان کی نظمیں سنتے تھے۔

تسلیم الہٰی زلفی کی بے تکلفیاں فیض تک ہی محدود نہیں رہتیں بلکہ یاسرعرفات بھی اس کتاب میں ان سے انتہائی بے تکلف دکھائی دیتے ہیں ۔کیونکہ عربی میں ایم اے کرنے کے باوجود فیض صاحب کو زلفی ہی کے ذریعے یاسرعرفات سے اظہارِ مدعا کرتے تھے۔بقول زلفی فیض صاحب کہتےتھے۔"زلفی میاں ، ہمیں آپ کی عربی دانی پر رشک آتا ہے"۔

اکادمی ادبیات کے زیراہتمام شائع ہونے والی اپنی اس کتاب میںتسلیم الہی زلفی نے سند کےطور پر ایک تصویر بھی شائع کی ہے جس میں وہ یاسرعرفات سے ہاتھ ملا رہے ہیں اور ساتھ میں فیض صاحب بھی موجود ہیں۔کیپشن میں لکھا ہے: بیروت 1978: یاسر عرفات پی ایل او آفس میں فیض احمد فیض اور تسلیم الہی زلفی کا استقبال کر رہے ہیں۔

اشفاق حسین نے زلفی کے اس دعویٰ کو جھٹلاتے ہوئے اس تصویر کا پس منظر کچھ اس انداز میں پیش کیا ہے کہ تصویر کا صحیح رخ واضح ہو جاتا ہے۔اشفاق حسین کے مطابق یہ تاریخی تصویر 1979ء میں بیروت میں لوٹس کے دفتر میں کھینچی گئی تھی جس میں وہ لوٹس عربی کے مدیر سے ہاتھ ملا رہےہیں۔زلفی نے فوٹو شاپ کے ذریعے عربی مدیر کی جگہ اپنی تصویر لگا دی ہے۔

شوق ہر رنگ رقیب ِ سروساماں نکلا
قیص تصویر کے پردے میں بھی عریاں نکلا

مزید خبریں :