دنیا
27 نومبر ، 2015

دانشوروں نےایوارڈ خود واپس کیے، یہ احتجاج کا طریقہ ہے، بھارتی صدر

دانشوروں نےایوارڈ خود واپس کیے، یہ احتجاج کا طریقہ ہے، بھارتی صدر

نئی دہلی .....بھارت کے صدر پرناب مکھرجی نے کہا ہے کہ بھارتی شاعروں اور دانش وروں نےایوارڈزکسی کے ایما پر نہیں خود واپس کیے، یہ احتجاج کا طریقہ ہے،بھارتی صدرنےمودی حکومت کےوزراکاموقف غلط قراردےدیا۔

بھارت کےممتاز شاعراشوک واجپائی،پینٹرسندرم اورصحافی اوم تھانوی نے پرناب مکھرجی سے ملاقات کی،بھارت کے صدر نے مودی حکومت کےوزراکاموقف جھوٹاقراردیتےہوئے ایوارڈواپس کرنیوالے دانشوروں کا موقف تسلیم کرلیا ہے ۔

صدرمکھرجی نے بعدمیں جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لکھاریوں،فنکاروں اورسائنسدانوں کی جانب سے ایوارڈ واپسی احتجاج کا ایک طریقہ ہے،ایوارڈواپس کرنیوالوں پربھارتی وزیرمملکت برائےامورخارجہ نےکانگریس سےپیسہ لینے کا الزام لگایاتھا تاہم صدرنےتسلیم کیا کہ شاعروں اوردانشوروں نےیہ ایوارڈزکسی کی ایماپرنہیں خوددیےتھے، ایوارڈزکی واپسی بھارت کےلبرل مصنف کوقتل اور گائے کاگوشت کھانےکاجھوٹاالزام لگاکرمسلمان شخص کومارڈالنےپرشروع کی گئی تھی۔

صدر مکھرجی کاکہناتھاکہ ایوارڈواپسی کےسبب عدم برداشت کامعاملہ قومی بحث کاحصہ بنا، مودی حکومت کی انتہا پسند پالیسیوںکےسبب ایوارڈواپس کرنیوالےشاعراشوک واجپائی نے کہا کہ انتہاپسندتنظیم آرایس ایس سےاسلام کونہیں خود ہندو مذہب کوخطرہ ہے۔

مزید خبریں :