پاکستان
11 دسمبر ، 2015

پہلے رینجرز، پھر پولیس، ڈاکٹر عاصم کو اب نیب نے دھر لیا

پہلے رینجرز، پھر پولیس، ڈاکٹر عاصم کو اب نیب نے دھر لیا

کراچی.......پہلے رینجرز، پھر پولیس اور اب نیب نے دھرلیا، منی لانڈرنگ، زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور اسپتال کے لیے زمینوں پر قبضے کے الزامات پر احتساب عدالت نے سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم کو 7روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ ڈاکٹر عاصم حسین کو تفتیش کے لیے نیب ہیڈکوارٹر منتقل کردیا گیا۔

آسمان سے گرا، کھجور میں اٹکا۔ سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین رینجرز اور پولیس کی کھینچاتانی کے بعد اب نیب کے شکنجے میں پھنس گئے ہیں۔
احتساب عدالت میں پیشی ہوئی تو نیب اور ڈاکٹرعاصم حسین کے وکلاء کے درمیان نوک جھونک دیکھنے کو ملی۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے کہا کہ نیب نے ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔

جس پر نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے فاضل دوست عدالت کو لیکچر دے رہے ہیں،ڈاکٹر عاصم پر منی لانڈرنگ، زمینیوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور اسپتال کے لیے زمینوں پر قبضے سمیت 5الزامات ہیں،تفتیش کے لیے15روز کا ریمانڈ دیا جائے،تاہم احتساب عدالت نے 7روز کے ریمانڈ پر ڈاکٹر عاصم کو نیب کے حوالے کردیا۔

اس سے پہلے سندھ ہائی کورٹ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے منتظم جج کے سامنے ڈاکٹر عاصم کو پیش کیا گیا تو تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین نے عدالت کو بتایا دہشت گردی کے الزامات میں ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت نہیں مل سکے لہٰذا ڈاکٹر عاصم کو رہا کررہے ہیں۔

رینجرز کے وکیل نے پولیس رپورٹ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ پولیس کو دہشت گردی کے مقدمے میں ملوث ملزم کو رہا کرنے کا اختیار ہی نہیں ہے تو پھر پولیس ملزم کو کیسے رہا کر سکتی ہے،ڈاکٹر عاصم نے خود دہشت گردوں کا علاج کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

جس پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کو 90 روز تک اپنی تحویل میں رکھا، ان پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے اور کہانیاں ہیں، اسی دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کرپشن اسکینڈل میں ملزم کی تحویل چاہیئے تاکہ عدالت سے ریمانڈ حاصل کرسکیں،جس پر عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو نیب حکام کے حوالے کردیا۔

مزید خبریں :