22 دسمبر ، 2015
کراچی.......آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی نے سندھ پولیس میں سیاسی بنیادوٕں اور خلاف قواعد وضوابط کے پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کردیے ۔یہ اہلکار گزشتہ ڈیڑھ سال سے اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔
سندھ کے چوبیس اضلاع میں سیاسی بنیادوں پر سندھ پولیس میں ہونے والی بھرتیوں کےحوالے سے تحقیقات میں بے قاعدگیوں کے انکشافات سامنے آئے ہیں۔تحقیقات میں چوبیس اضلاع کے ایس ایس پیز کی جانب سے غیرقانونی اور سیاسی بنیادوں پر بھرتی کے ثبوت فراہم کیے گئے۔
ایسے امیدواروں کو تقرر نامے دیئےگئےجن کا ڈومیسائل ہی متعلقہ ضلع سے نہ تھابلکہ ان کی عمریں بھی 28 سال سے زائد تھیں۔بھرتیوں میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے تھے۔ تحریری امتحانات کی شیٹ پرمتعلقہ چیکر اور ریکروٹمنٹ بورڈ کے چیرمین کے دستخط تک نہیں تھے۔
غیرقانونی بھرتیاں کرنے والے چوبیس افسران کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔ بھرتی کےبعد ہزاروں پولیس اہلکاروں نے پولیس تربیت بھی حاصل کی اور وہ ڈیڑھ سال سے ڈیوٹیاں بھی انجام دے رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق جن پولیس اہلکاروں کو برطرف کیا گیا، انہوں نے تین سے پانچ لاکھ روپے میں نوکری حاصل کی تھی۔سپریم کورٹ کےنوٹس پرآئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے پولیس اہلکاروں کو برطرف کرنےکے احکامات جاری کردیئے اور رپورٹ عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری میں جمع کرادی ہے۔
سندھ پولیس میں ہونےوالی بھرتیوں کے مقدمے کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی۔ اب دیکھنا ہے کہ غیرقانونی اور سیاسی بنیادوں پر بھرتیوں کے معاملے پر کیا آئی جی سندھ سپریم کورٹ کو مطمئن کرسکیں گے۔