04 جنوری ، 2016
کراچی.......کراچی میں ایف آئی اے نے عقیل کریم ڈھیڈی کے دفاترپر چھاپا مارا، دو ڈائریکٹرز کو حراست میں لیے جانے پر مبینہ طور پر عقیل کریم ڈھیڈی نے مزاحمت کی اور ایف آئی اے کے افسروں سے تلخ کلامی کی۔
دونوں ڈائریکٹرز پر ای او بی آئی شیئرزمیں ہیرپھیر سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
کراچی میں ایف آئی اے نے عقیل کریم ڈھیڈی کے دفاترپر چھاپہ مارا اوراس دوران عقیل کریم ڈھیڈی نے اپنے ڈائریکٹرز کی گرفتاری پرمبینہ طورپرایف آئی اے افسران کے ساتھ تلخ کلامی کی اور مزاحمت کی۔
ایف آئی اے نےعقیل کریم ڈھیڈی کی کمپنی کے دوڈائریکٹرز کو گرفتارکرلیا ہے جن میں طارق آدم اورفرید عالم شامل ہیں۔دونوں ڈائریکٹرز کو ای او بی آئی میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں گرفتارکیا گیا۔ایف آئی اے نے گرفتارافراد سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔
عقیل کریم ڈھیڈی نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے خلاف ساری کارروائی مخالف کی جانب سے کی جارہی ہے اور الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اعلیٰ عہدے پرفائزشخص کے ساتھ مل کرکررہے ہیں،عقیل کریم ڈھیڈی نے اپنے اوپرلگائے گئے تمام الزامات کی تردید کردی۔
دوسری طرف عقیل کریم ڈھیڈی کے مخالف کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ عقیل کریم ڈھیڈی نے ان پرغلط اوربے بنیاد الزامات لگائے ہیں یہ سراربہتان تراشی ہے،ان کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں۔یہ بات بھی جھوٹ پرمبنی ہے کہ انہوں نے حکومت کے کسی سینئرافسرکے ساتھ مل کرکارروائی کرائی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ عقیل کریم ڈھیڈی کے خلاف پچھلے دورحکومت میں کئی کیسزبنے ہیں،جو ریکارڈ کا حصہ ہیں، جس میں رئیل اسٹیٹ کا ایک پروجیکٹ اے کیڈین شامل ہے، جو ڈیفنس کراچی میں بن رہا ہے اورجس کا کیس بھی عدالت میں زیرسماعت ہے۔