22 جنوری ، 2016
نیو یارک........ امریکا کے تین مسلمانوں اور سکھ شہری نے نسلی و مذہبی تعصب پر طیارے پر سوار ہونے سے روکنے پر امریکن ایئر لائن کیخلاف گیارہ ملین ڈالر کے ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا۔
اپنی درخواست میں بنگالی ، شامی ، پنجابی نژاد نوجوان امریکی شہریوں جن میں سے ایک طالبعلم اور تین نوکری پیشہ ہیں، نے موقف اختیار کیا ہے کہ انہیں ٹورنٹو سے نیو یارک کیلئے پرواز سے صرف ان کی ظاہری شخصیت اور تعصب کی بناءپر زبردستی طیارے سے اتارا گیا جس کے باعث ان کو مالی نقصان بھی پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ امریکن ایئر لائنز کے اسٹاف کا رویہ ناقابل برداشت تھا اس سے ان کے شہری حقوق بری طرح سلب ہوئے۔ تعصب کا شکار ہونے والے افراد میں 25سال کا فہیم العالم جو ایک بلڈر ہے جبکہ 25سالہ شان آنند بینکر ، 23سالہ ڈبلیو ایچ فارمیسی کا طالبعلم اور 29سالہ ایم کے شعبہ تعمیرات سے وابستہ ہے ۔
ان افراد نے طیارے کی بزنس کلاس کا ٹکٹ لیا ہوا تھا ان کو طیارے کی بزنس کلاس میں سوار ہونے کے بعد اسٹیوارڈ نے کہا کہ وہ کوئی سوال اور مزاحمت کئے بغیر طیارے سے اتر جائیں۔