Geo News
Geo News

دنیا
06 مارچ ، 2016

شام میں جنگ بندی کے پہلے ہفتے135ہلاک افراد ،شامی آبزرویٹری

شام میں جنگ بندی کے پہلے ہفتے135ہلاک افراد ،شامی آبزرویٹری

دمشق..........شام میں فائربندی کے معاہدے کے نفاذ کے پہلے ہفتے کے دوران ایسے علاقوں میں 135 افراد ہلاک ہوگئے جہاں یہ جنگ بندی نافذ العمل ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لندن میں قائم شامی آبزویٹری نے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہاکہ شام میں جنگ بندی کے وقفے کے باوجود پہلے ہفتے کے دوران 135 افراد مارے گئے ہیں۔ آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان کے مطابق یہ تمام ہلاکتیں ایسے علاقوں میں ہوئی ہیں جہاں اس ڈیل پر عمل درآمد کا عہد کیا گیا تھا۔

روس اور امریکا کی ثالثی میں طے پانے والی اس ڈیل کا مقصد اعتدال پسند باغیوں اور شامی فورسز کے مابین لڑائی کو روکنا تھا تاکہ محصور شامیوں کو امدادی سامان کی فراہمی کو ممکن بناتے ہوئے امن مذاکرات کا نیا دور شروع کیا جا سکے۔

یہ امر اہم ہے کہ اس جنگ بندی کے دوران انتہا پسند گروہ داعش اور دیگر جہادی گروہوں کے خلاف کارروائیوں کو روکنے کے حوالے سے کوئی سمجھوتا نہیں کیا گیا تھا۔ ماسکو اور دمشق نے واضح کیا تھا کہ کچھ علاقوں میں فائربندی نافذ کی جائے گی جب کہ ایسے علاقوں میں عسکری مہم نہیں تھمے گی جہاں جہادی فعال ہیں۔

جنگ بندی شروع ہونے کے باوجود ہلاکتوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ معاہدہ ناکام ہو سکتا ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کی کوشش ہے کہ وہ شام میں پائے دار قیام امن کے لیے کوششوں میں تیزی لائی جائے۔آبزرویٹری کے مطابق جن علاقوں میں سیز فائر کا اطلاق نہیں ہوا ہے وہاں گزشتہ ہفتے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 552 ہے۔

یہ معاہدہ ستائیس فروری کو نافذ کیا گیا تھا۔امریکا اور روس نے زور دیا ہے کہ شام میں قیام امن کے لیے اس فائر بندی کی ڈیل کا احترام انتہائی ضروری ہے۔ اس تناظر میں امریکی اور روسی وزرائے خارجہ نے ٹیلی فون پر بھی گفت گو کی ہے۔امریکی اور روسی ماہرین بھی اس ڈیل کی نگرانی کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی مبصرین نے بھی زور دیا ہے کہ اس ڈیل کی خلاف ورزیوں سے بچنا چاہیے۔

مزید خبریں :