Time 27 جون ، 2025
دنیا

کرغزستان میں مذہبی آزادی کے مسائل، امریکی کمیشن کا اظہار تشویش

کرغزستان میں مذہبی آزادی کے مسائل، امریکی کمیشن کا اظہار تشویش
فوٹو: ایکس

امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی سربراہ وکی ہارٹزلر اور نائب چیئرمین ڈاکٹر آصف محمود نے امید ظاہر کی ہے کہ کرغزستان میں مذہبی اقلیتوں کو اپنے عقیدے کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیا جائے گا۔

امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے اراکین نے کرغزستان کی محتسب جمیلیا جمنبائیوا سے بشکیک میں ملاقات کی جس میں مذہبی آزادی سے متعلق قوانین سے جڑے اشوز پر بات چیت کی گئی۔

وکی ہارٹزلر نے یکم فروری سے لاگو نئے قانون کے اطلاق کے نتیجے میں چھوٹے مذہبی گروہوں کی سرگرمیوں پر ممکنہ پابندیاں پر شدید تشویش ظاہر کی اور کہا کہ کرغزستان میں ایسی مذہبی تنظیمیں جن کے حامیوں کی تعداد کم ہے وہ فعال نہیں رہ سکیں گی۔

انہوں نے کہا کہ نئے قانون کے تحت صرف وہی گروہ رجسٹرڈ ہوسکتے ہیں جن کی تعداد 500 سے زائد ہو جبکہ بعض علاقوں میں مقامی انتظامیہ مخصوص مذہبی تنظیموں کو رجسٹریشن سے روک رہی ہے اور قانون کے تحت انہیں ہر 2 سال بعد دوبارہ رجسٹریشن کا بھی پابند کردیا گیا ہے۔

ڈاکٹر آصف محمود نے مذہبی تعلیمی اداروں کی سرگرمیوں کی جانب توجہ مبزول کرائی اور کہا کہ انتہاپسندی پر مبنی نظریات کا پر 4 ریاستی سلامتی کیلئے بھی ممکنہ خطرہ ہے۔

جمیلیا جمنبائیوا نے بتایا کہ حکومت مذہبی تعلیمی اداروں میں بورڈنگ کے عمل کی اس سال سے نگرانی کا ارادہ رکھتی ہے۔

واضح رہے کہ کرغزستان میں 4 ہزار 363 رجسٹرڈ مذہبی تنظیمیں ہیں جن میں سے 3 ہزار 986 اسلامی اور 391 مسیحی ، بدھ مت، یہودی اور دیگر شامل ہیں۔

مزید خبریں :