13 مارچ ، 2016
ہوانا..........یورپی یونین اور کیوبا نے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک تاریخی معاہدے پردستخط کر دئیے ، یہ پیش رفت ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے، جب امریکی صدر باراک اوباما اس جزیرے کا تاریخی دورہ کرنے والے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین اور کیوبا کے مابین ہونے والا یہ معاہدہ گزشتہ دو برس سے جاری مذاکرات کا نتیجہ ہے، اس معاہدے کے نتیجے میں مغرب میں کیمونسٹ اوراچھوت سمجھے جانے والے اس ملک کو بہتر درجہ حاصل ہو جائے گا۔
قبل ازیں دسمبر دو ہزار چودہ میں کیوبا کے صدر راؤل کاسترو اور امریکی صدر نے گزشتہ پچاس سال کی دشمنی کو ایک طرف رکھتے ہوئے تعلقات کی بحالی کی طرف قدم بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگیرینی کا ہوانا میں ہونے والی تقریب میں معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد کہنا تھاکہ ہمارے تعلقات کے حوالے سے یہ ایک تاریخی اقدام ہے۔
یہ معاہدہ دو طرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔اس معاہدے کے بعد موگرینی نے کیوبا کے صدر راؤل کاسترو سے بھی ملاقات کی ۔ لاطینی امریکا میں کیوبا ابھی تک وہ واحد ملک تھا، جس کا اٹھائیس رکنی یونین کے ساتھ بین الاقوامی تعاون کا کوئی بھی معاہدہ نہیں تھا۔
یورپی یونین نے سن دو ہزار تین میں کیوبا پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے تمام تر تعلقات ختم کر دیے تھے۔ اس وقت اس یورپی اقدام کی وجہ صحافیوں اور کارکنوں کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن بتایا گیا تھا۔یورپی یونین 1996 سے سرکاری طور پر اپنی خارجہ پالیسی کو کیوبا میں انسانی حقوق کے حوالے دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کرتی آئی ہے۔