کاروبار
09 جون ، 2012

پنجاب کا 782 ارب روپے کا بجٹ پیش، 80 ہزار نئی اسامیوں کااعلان

پنجاب کا 782 ارب روپے کا بجٹ پیش، 80 ہزار نئی اسامیوں کااعلان

لاہور … پنجاب کا 782 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا، مزدور کی کم سے کم تنخواہ 9 ہزار روپے کرنے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 20 فیصد اضافے اور 80 ہزار نئی اسامیاں پیدا کرنے کا اعلان کردیا گیا، پنجاب حکومت آئندہ مالی سال میں ایک لاکھ 25 ہزار طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کرے گی۔ صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پنجاب کا 2012-13ء کا متوازن بجٹ پیش کردیا۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 250 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، پنجاب کابینہ میں بجٹ کی کاپی دیر سے تقسیم کرنے کے باعث اپوزیشن اراکین کی جانب سے نعرے بازی کا سلسلہ دیکھنے میں آیا، جس کے باعث بجٹ تقریر کا آغاز تاخیر سے کیا گیا۔ بجٹ تقریرمیں صوبائی خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں توانائی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے اور بجلی پیداکرنے والے ادارے سرکلر ڈیٹ کے باعث مکمل پیداواری صلاحیت پر کام نہیں کر رہے ہیں۔ توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے آئندہ مالی سال10 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے، دوسری جانب6 مقامات پر 50 ، 50 میگاواٹ کے بجلی گھر لگائے جائینگے، ان منصوبوں میں سے 2 پر کام کا آغاز کیا جاچکا ہے، جبکہ مزید پر بھی کام جلد شروع کردیا جائیگا۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے سادگی اپناتے ہوئے اراکین اسمبلی کے اخراجات میں مزید 5 فیصد کمی کرکے 30 فیصد کمی لائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ کسانوں کوریلیف دینے کی غرض سے گرین ٹریکٹر اسکیم کیلئے 2 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا طلبہ کو آئندہ مالی سال 1 لاکھ 25 ہزار لیپ ٹاپ کو فراہم کئے جائیں گے، جبکہ 80 ہزار سے زائد نئی اسامیاں پیدا کی جائیں گی،گندم پر سبسڈی کیلئے 27 ارب 50 کروڑ روپے اور رمضان ریلیف پیکیج کی مد میں 4 ارب روپے فراہم کئے جائینگے۔ پنجاب بجٹ میں مفت ڈائلسس کیلئے 20 کروڑ، آٹے کی قیمت میں کمی کیلئے 27 ارب 50 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بتایا کہ پنجاب بجٹ تجویز کیا گیا ہے کہ سائنس اور ریاضی کے 16 ہزار ٹیچر بھرتی کئے جائیں گے، غریب طلبہ کے تعلیمی اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی جبکہ دانش اسکولوں میں غریب طلبہ کیلئے 10 فیصد نشستیں ہوں گی، ماڈل اسکولوں کیلئے آئندہ مالی سال میں 70 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ پنجاب بجٹ میں ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کیلئے ایک ارب 50 کروڑ روپے اور ٹیوٹا کیلئے ایک ارب 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ بجٹ میں مزدور کی کم سے کم تنخواہ 9 ہزار روپے کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر خزانہ کے مطابق پنجاب انڈوومنٹ فنڈسے آئندہ سال 50 ہزار طلبا مستفید ہوں گے اور صوبائی ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔ پنجاب بجٹ میں گوجرانوالہ، ملتان، سیالکوٹ میں مزدوروں کیلئے رہائشی اسکیموں اور پولیس میں میں 10 ہزار نئی بھرتیوں کا اعلان کیا ہے، میٹرو بس سروس کیلئے 11 ارب روپے ، 4 نئی آشیانہ اسکیموں کیلئے 2 ارب اور مدر اینڈ چائلڈ کیئر پروگرام کیلئے ساڑھے 4 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پنجاب بجٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ خواتین کالجز میں ایک ارب روپے کی لاگت سے بسیں فراہم کی جائیں گی۔

مزید خبریں :