08 جون ، 2016
سپریم کورٹ نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو وزیر دفاع خواجہ آصف کے حلقہ این اے 110کے کئی پولنگ اسٹیشنز کا مسنگ ریکارڈ ایک ہفتے میں ڈھونڈنے کا حکم دیا ہے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ مسنگ ریکارڈ کسی اور حلقے میں چلا گیا ہو،ڈی آر او سے رپورٹ منگوا لی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کے حلقہ این اے 110سے متعلق انتخابی عذرداری کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔
چیف جسٹس نےریمارکس دیے کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن گم شدہ ریکاڑڈ ڈھونڈیں ورنہ یہ مثال بن جائےگی کہ چند پولنگ اسٹیشنز کا ریکارڈ غائب کرانے کےبعد دوبارہ الیکشن کاکہا جائے،ا س طرح انتخاب مشکوک ہوجاتا ہے۔
عثمان ڈار کے وکیل بابر اعوان نے نادرا رپورٹ پر موجود شناختی نمبروں پراعتراض کیاتو جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ نادرا سے رپورٹ نشان انگوٹھا کی طلب کی ہے، شناختی کارڈ کے نمبروں کی تصدیق کی نہیں۔
خواجہ آصف کے وکیل راشدین نواز کا کہنا تھا خواجہ آصف کو ہرطرح برتری حاصل ہے ، وزیر دفاع خواجہ آصف این اے 110سیالکوٹ سے 92ہزار 848ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے تھے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار نے 71ہزار 573ووٹ حاصل کیے تھے، مقدمے کی مزید سماعت ایک ہفتے بعد ہو گی ۔