10 جون ، 2016
نارتھ ناظم آباد کے علاقے لنڈی کوتل چورنگی کے قریب واقع مسجد عثمان غنی میں شیڈ گرنے سے 5 نمازی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق رمضان المبارک کے پہلے جمعے کے باعث نمازیوں کی بہت بڑی تعداد مسجد میں نماز کی ادائیگی کیلئے موجود تھی۔
لاشوں اور زخمیوں کوعباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ اسسٹنٹ پولیس سرجن عباسی شہید اسپتال ڈاکٹرروہینہ کا کہنا ہے کہ حادثے میں شہید ہونے والے5 نمازیوں کی لاشیں جبکہ 9 زخمی اسپتال لائے گئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فرض کی ادائیگی کے بعد لوگ سنتیں ادا کر رہے تھے کہ مسجد کے برآمدے میں بنایا گیا شیڈ اچانک نیچے آگرا۔
حادثے کے فوری بعد اہل محلہ کی بڑی تعداد مسجد میں جمع ہوگئی جس سے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ بھی پیش آئی تاہم بعد میں پولیس نے تمام افراد کومسجد سے باہر نکال دیا۔
لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بھی ملبے کو ہٹانا شروع کردیا تھا۔ اسی دوران ڈی سی سینٹرل بھی امدادی کارروائیوں کی نگرانی کے لئے وہاں پہنچ گئے۔
وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ سندھ نے حادثے پر اظہارافسوس کیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کمشنر سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے زخمیوں کو بہتر علاج معالجے کی سہولیتں فراہم کرنےکی ہدایت کر دی ہے۔
شہید نمازیوں کی شناخت محمد سلیم، حاجی اختراور ہمایوں ربانی کےنام سے ہوئی ہے جبکہ شہید نمازیوں میں باپ بیٹا فیصل یعقوب اورعبدالرافع بھی شامل ہیں۔
صدر ممنون حسین نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ صدرمملکت نے شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت بھی کیا ہے۔
آخری خبریں آنے تک ملبے تلے دبے تمام لوگوں کو نکال لیا گیا تھا اور عصر کی نماز کے لئے مسجد کی صفائی کا عمل جاری ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق ایک زخمی کی حالت تشویشناک ہے تاہم ڈاکٹرز ان کی زندگی بچانےکی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، تین زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر محمد علی کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو سروں اور جسم کے اوپری حصوں پر زخم آئے ہیں۔ اسپتال میں 8زخمیوں کو لایا گیا تھا جن میں سے 4 کی حالت خطرے سے باہر ہے جبکہ4 نمازی اسپتال پہنچنے سے پہلےہی دم توڑ چکے تھے۔