10 جون ، 2016
سندھ ہائیکورٹ نے فلم مالک پر پابندی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ،عدالت کوایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ فلم میں شامل کچھ سین نکال دیئے جائیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا ۔
سندھ ہائی کورٹ نے فلم مالک پر پابندی کے خلاف درخواست پر ایک بار پھر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل ڈویژن بینچ میں فلم ’مالک‘پر پابندی کے خلاف فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر عاشر عظیم کی درخواست کی سماعت ہوئی ۔
سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہم نے رات کو سوچا کہ اس کیس میں مزید دلائل سننے چاہیے لہٰذا وکلا مزید دلائل دیں ۔
عاشر عظیم کے وکیل فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئین کی دفعہ 142 اور 144 کے تحت وفاقی مقننہ کو وفاقی لسٹ میں آنیوالے مضامین پر قانون سازی منع ہے ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فلم سے قابل اعتراض حصے نکال دئیے جائیں تو ہمیں اعترض نہیں ہوگا ۔ سندھ ہائی کورٹ نے دلائل دوبارہ سننے کے بعد فیصلہ ا یک بار پھر محفوظ کرلیا ۔