14 جون ، 2016
غیر ذمہ دارانہ بیانات اور ہر معاملے پرمتعصبانہ رویہ اپنانے والے ری پبلیکن پارٹی کے صدراتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا پر بھی الزامات عائد کرنے شروع کردئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے معتبر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ پر جانبدارانہ رپورٹنگ کا الزام لگاتے ہوئے اخبار کو اپنی صدارتی مہم کی رپورٹنگ پر پابندی لگا دی ہے،
سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن پوسٹ کا رپورٹنگ میں یہ تاثر دینا کہ انہوں نے صدر اوباما پر اورلانڈو فائرنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے ، ایک افسوسناک عمل ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر باراک اوباما پر اورلینڈو فائرنگ کے واقعے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا جس پر امریکی میڈیا اور سوشل میڈیا پر تنقید سے بوکھلا کرٹرمپ نے معتبر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ پر اپنی صدارتی مہم کی کوریج پر پابندی لگا دی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے ایڈیٹر مارٹی بیرن کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اخبار پر اپنی صدارتی مہم کی کوریج پر پابندی لگانےکا فیصلہ امریکی میڈیا کی آزادی کے لئے سخت نقصان دہ ہے۔
مارٹی بیرن کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے واشنگٹن پوسٹ پر ایسے الزامات امریکی آزادی صحافت کو ختم کرنے کے مترادف ہے، جب اخبار کی رپورٹنگ کسی امیدوار کی خواہشات کے بر عکس ہو تو اس پر پابندیاں عائد نہیں کی جاتی۔
اخبار کے ایڈیٹر کا کہنا ہے کہ واشنگٹن پوسٹ کسی بھی پابندی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئےڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کی پہلے کی طرح درست ، بلاخوف اور دیانتدارانہ رپورٹنگ جاری رکھے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ واشنگٹن پوسٹ سے پہلے بھی متعدد اخبارات اور نیوز ایجنسیوں پر صحافتی بد دیانتی کا الزام لگا کران پر اپنی صدارتی مہم کی کوریج پر پابندی لگا چکے ہیں۔