05 جولائی ، 2016
افغانستان میں سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 67جنگجو ہلاک ہوگئے، یہ کارروائی صوبہ خوست میں800جنگجوئوں کی جانب سے کیے گئے بڑے حملے کے بعد کی گئی تھی۔
افغان وزرات دفاع کے مطابق حملہ مقامی اور غیر ملکی دہشتگردوں کی جانب سے کیا گیا ےتاہم افغان فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 67جنگجوئوں کو ہلاک کردیال۔
ہلاک شدگان میں جنگجوئوں کے 3کمانڈر بھی شامل ہیں، انہوںنے مزید بتایا کہ فورسز اور جنگجوئوں کے مابین جھڑپوں میں 23جنگجو زخمی بھی ہوئے جبکہ دہشتگردوں کے زیر استعمال 3بھاری مشین گنیں بھی تباہ کردی گئیں۔
جنگجو گروپ کی جانب سے اب تک اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا،خوست افغانستان کے دیگر صوبوں کے مقابلوں میں قدرے پر امن تصور کیا جاتا ہے تاہم اب جنگجو گروپوں نے وہاں بی کارروائیاں شروع کردیں ہیں۔جو حکومت کے لیے ایک سوالیہ نشان ہیں۔
دوسری جانب مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ نیٹو اجلاس میں عسکریت پسند تنظیم داعش کے خلاف اواکس جاسوس طیاروں کے استعمال کی اجازت دے دی جائے گی۔
نیٹو کی اجلاس اگلے ہفتے کے دوران پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ہو گی، اسٹولٹن برگ نے آج برسلز میں 2 روزہ اجلاس کے ایجنڈے کے اہم نکات کی وضاحت کی، اُن کے مطابق بحیرہ روم میں انسانی ٹریفک کو روکنے کے حوالے سے بھی نیٹو کو ذمہ داریاں سونپنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔