پاکستان
18 جولائی ، 2016

وزیراعلیٰ سندھ اچانک نیند سے کیوں جاگے؟

وزیراعلیٰ سندھ اچانک نیند سے کیوں جاگے؟

 


اب تو کراچی روشنیوں کا شہر کم اور کچرے کا شہر زیادہ لگتا ہے،نہ کراچی کا کچرا نئی بات ہے اور نہ اس شہر کا پانی چوری ہونا کوئی نئی بات، پھر بھی یوں لگتا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اچانک نیند سے جاگے اور میگا سٹی کراچی کو3 دن میں صاف کرنے کا شاہی فرمان جاری کردیا۔


نہ کراچی کا کچرا نئی بات، نہ پانی چوری، پھر اچانک وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نیند سے کیوں جاگے؟اچانک ایسا ایکشن میں آئے کہ پانی کے غیر قانونی کنکشنز کے کے خلاف بلاتفریق آپریشن کرنے اور 8کروڑ ماہانہ کمانے والے پانی چوروں کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا ساتھ ہی تین دن کے اندر اندر سارا کچرا اٹھانے کا شاہی فرمان جاری کردیا۔


لیکن سوال یہ ہے کہ پانی چور جانے کب سے ہر ماہ آٹھ کروڑ کماتے ہی تھے، شہری تو ان کے عادی ہوچکے تھے، اچانک وزیراعلیٰ کو چور کیوں برے لگ گئے، گرفتاری کا حکم کیوں جاری کردیا؟سوال تو یہ بھی ہے کہ مہینوں سے جمع ہونے والا کچرا صرف تین دن میں اٹھے گا کیسے؟لگتا ہے کسی نے سی ایم صاحب کو بلدیہ عظمیٰ کی اہلیت کا بتایا نہیں۔


ایک محتاط اندازے کے مطابق کراچی میں یومیہ 12ہزار ٹن کچرا بنتا ہے اور بلدیہ کے پاس روزانہ 12ہزار ٹن کچرا اٹھانے کی اہلیت ہے ہی نہیں،چند ہزار ٹن کچرا ٹھکانے لگایا جاتا ، کچھ جلادیا جاتا ہے اور کچھ کچرا اگلے دن کے کچرے میں شامل ہوجاتا ہے ،ایسے میں سی ایم صاحب کا یہ اعلان سمجھ سے باہر ہے۔


کراچی سے روزانہ بارہ ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے، صرف 4 ہزار ٹن اٹھایا جاتا ہے،8ہزار ٹن کچرا یا تو آبی گزرگاہوں، نالوں میں پھینک دیا جاتا ہے یا جلا دیا جاتا ہے، ذرائع کے مطابق حکومت نے ایک ہزار ڈمپسٹرز خریدنے کی تیاری کرلی ہے۔


ادھر کمشنرکراچی اعجاز احمد خان کہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ سندھ نےپورےکراچی کوصاف کرنےسےمتعلق کوئی بیان نہیں دیا،پوراشہرنہیں صرف ضلع جنوبی کو صاف کرنے کے لیے کہا گیا ہے،وزیراعلیٰ رات کو نکلے تھے جس کے بعد انہوں نے صفائی کے لیے کہا،میڈیا وزیراعلیٰ کے بیان کو اپنے طور پر چلا رہا ہے۔

مزید خبریں :