18 جولائی ، 2016
سندھ میں رینجرز کے قیام کی مدت کاکل آخری دن ہے، رینجرز صوبے میں اپنے قیام اور اختیارات کے معاملے پر وفاق اور سندھ حکومت کی منتظر ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے تاحال رینجرز کے قیام کی مدت میں توسیع کی سمری منظور نہیں کی، مشتبہ شخص کو 90 روز تک تفتیشی حراست کے رینجرز کے اختیارات 15 جون کو ختم ہوچکے ہیں۔
سندھ میں قومی ایکشن پلان اور کراچی آپریشن اہم مرحلے میں ہیں لیکن وفاقی اور صوبائی حکومت رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات پر اب تک کوئی فیصلہ نہیں کر پائی۔
19جولائی کو سندھ میں رینجرز کے قیام کی مدت کا آخری دن ہے،قانون کے تحت دیئے گئے خصوصی اختیارات کی مدت بھی اختتام پذیر ہوگئی ہے۔
قومی ایکشن پلان اہم مرحلے میں،کراچی ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہےلیکن سندھ میں رینجرز کے قیام اور اختیارات کا معاملہ حل نہ ہوسکا، اس حوالے سے وفاق اور سندھ حکومت کے فیصلے کا انتظار ہے۔
سندھ میں رینجرز کے قیام کی مدت کا کل آخری روز ہے، رینجرز کو انسداد دہشت گردی کی شق 5 کے تحت پولیس جیسے اختیارات کی مدت بھی 19 جولائی کو ختم ہوجائےگی، انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت 90 روز کی حراست کے خصوصی اختیارات 15 جون کو ختم ہوچکے ہیں،تحفظ پاکستان ایکٹ 15 جولائی کو اپنی مدت پوری کرچکا۔
وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں صوبوں سے مشاورت جاری ہے، دوسری جانب رینجرز کے قیام کی مدت میں اضافے کی سمری وزیراعلیٰ سندھ کو منظوری کے لیے بھیج دی گئی ہے۔
سندھ میں رینجرز کی تعیناتی 90 کی دہائی میں کی گئی جو آئین کے آرٹیکل 147 کے تحت ہوئی اور اس کوتمام خصوصی اختیارات صرف کراچی کیلئے دئیے گئے۔
اپیکس کمیٹی میں قومی ایکشن پلان کو کامیاب بنانے کیلئے آپریشن کو سندھ کے دیگر شہروں میں پھیلانے پر زور دیا گیا جبکہ ڈی جی رینجرز نے بھی جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے سندھ کے دیگرشہروں میں کارروائی کا اعلان کیا ہے جس کیلئے قانونی طور پر اختیارات حاصل کرنا ہوں گے۔
وفاق او ر سندھ حکومت کو اس معاملے پر فیصلہ کرنا ہے جبکہ رینجرز کو سندھ کے دیگر شہروں میں آپریشن کے اختیارات پر بھی قانونی تقاضے پورے کرنے ہوں گے۔