پاکستان
18 جولائی ، 2016

وزیراعلیٰ کے الٹی میٹم نے انتظامیہ کو چکراکے رکھ دیا

وزیراعلیٰ کے الٹی میٹم نے انتظامیہ کو چکراکے رکھ دیا

 


کراچی میں طویل عرصے سے 12 ہزار ٹن یومیہ کے حساب سے کچرا جمع ہورہا ہے، شہر کی ہر گلی محلے میں کچرے کے ڈھیر لگے ہیں، اہم شاہراہیں بھی کچراکنڈی کا منظر پیش کرتی ہیں، کچرے کے اس ’ماؤنٹ ایورسٹ‘ کو صرف 3 دن میں کیسے صاف کیا جائے؟یہ ہے وہ سوال جس نے شہر کی انتظامیہ کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کا کچرا صاف کرنے کیلئے 1200 ٹرک درکارہیں، مگر شہری انتظامیہ کے پاس صرف 600 گاڑیاں ہیں، مزید ستم یہ کہ ان میں سے بھی آدھی سے زیادہ خراب کھڑی ہیں،کچرا ٹھکانے لگانے کیلئے شہر میں کم از کم 6 لینڈ فل سائٹس ہونی چاہئیں مگر ان کی تعداد بھی صرف 2 ہے۔


شہرکا بلدیاتی نظام درہم برہم ہوچکا اور متعلقہ ادارے ایک پیج پر نہیں، جمعدار گٹروں کی صفائی کیلئے نہیں آتے اور خاکروب کچرا صاف کرنے کے روادار نہیں۔


نتیجہ یہ کہ شہر میں ہر روز پیدا ہونے والے 12 ہزار ٹن کچرے نے شہر کو کچرا کردیا ہے، ایسے میں وزیراعلیٰ کا یہ حکم کہ شہر کا کچرا 3 دن کے اندر صاف کیا جائے کسی طرح بھی قابل عمل نہیں اور اس نے انتظامیہ کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔


صوبائی وزیربلدیات نے شہر کا کچرا ایک دن میں صاف کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کا ٹھیکہ چینی کمپنی نے حاصل کیا ہے جو کچرا صاف کرنے کا کام جلد شروع کردے گی۔


کراچی سے مکمل طور پر کچرا صاف کرنے کے لیے سالانہ 10ارب روپے درکار ہیں، ذرائع نے بتایا کہ نا اہلی پر ضلع سینٹرل اور ایسٹ کے ایڈمنسٹریٹرز کو تبدیل کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :