02 اگست ، 2016
دودھ اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمتوں میں سے ایک ہے لیکن پیسےکےپجاریوں نے اس نعمتِ خداوندی کو بھی خالص نہیں رہنےدیا۔شہری کھلا اور پیکٹ والا دودھ استعمال تو کرتےہیں،مگر یہی دھڑکالگا رہتاہےکہ دودھ کہیں کیمیکلز زدہ یا جعلی تو نہیں۔
دودھ کا ذکر قرآن مجید میں بھی آیا ہے، بچے اس سے نشوو نماپاتے اور بڑے توانائی حاصل کرتے ہیں لیکن زرعی صوبےپنجاب کےدارالحکومت لاہور میں بھی خالص دودھ جوئےشیرلانےکےمترادف ہے۔
بیشترشہری کھلا تو بعض ایسے بھی ہیںجوپیکٹ والادودھ استعمال کرتےہیں،تاہم وہ کہتےہیں کہ دودھ کھلا ہو یا پیکٹ والا، یہی دھڑکا لگارہتاہےکہ کہیں یہ کیمیکلز زدہ یا گندے پانی کی ملاوٹ والا تونہیں،بھینسوں کو ٹیکےلگاکرحاصل کیاگیادودھ بھی مضرِصحت ہے۔
گوالے اور دکاندارملاوٹ سےانکاری ہیں،کہتےہیں کہ جتنےچھاپے پڑ رہے ہیں، ان میں وہ ملاوٹ کیسےکر سکتےہیں؟۔ فوڈ اتھارٹی والے ہزاروں لٹر دودھ زہریلا ثابت ہونے پرضائع کرچکے،کئی دکانیں بھی سیل کردی گئیں۔
کئی لوگ براہِ راست دودھ دوہناتے ہیں مگروہ نہ صرف مہنگا پڑتا ہے،بلکہ اس کےلئےفراغت کاہونا بھی ضروری ہے۔
دودھ بچوں اور بڑوں کی بنیادی ضرورت ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ دودھ میں ملاوٹ کرنے والے ان کی جان کے دشمن ہیں۔