پاکستان
14 جون ، 2012

اسپیکر رولنگ کیس، فریقین کو جاری نوٹسز پر نظر ثانی کی درخواست مسترد

اسپیکر رولنگ کیس، فریقین کو جاری نوٹسز پر نظر ثانی کی درخواست مسترد

اسلام آباد… وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی اہلیت کے حق میں اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ کی آج سماعت ہوئی،عدالت نے فریقین کو جاری نوٹسز کے حکم پر نظرثانی کیلئے اٹارنی جنرل کی درخواست تسلیم نہیں کی ، درخواست گزار وکلاء نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد آرٹیکل 63 ون جی کا اطلاق ازخود ہوجاتا ہے، اپیل نہ آنے سے عدالتی فیصلہ بھی حتمی ہوچکا ہے ۔ چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اسپیکر رولنگ کے خلاف دائر درخواستوں کے مقدمہ کی سماعت کی، عدالتی نوٹسز جاری کرنے کے باوجود آج وفاق، یوسف رضاگیلانی اور اسپیکر اسمبلی کی طرف سے جواب پیش نہیں کیا گیا، اٹارنی جنرل نے کہاکہ یہ مذاق نہیں سنجیدہ معاملہ ہے، ہم خلاء میں ردعمل ظاہر نہیں کرسکتے،عدالت پہلے 6 جون والے نوٹس حکم کو تبدیل کرے،چیف جسٹس نے کہاکہ عدالتی حکم تبدیل نہیں کریں گے، آج اعتزازاحسن نے کھڑے ہوکر کہاکہ وہ یوسف رضا گیلانی کی طرف سے وکالت نامہ پیش کرنا چاہتے ہیں ، عدالت نے انہیں روک دیا اور ریمارکس دیئے کہ یہ سول یا دیوانی مقدمہ نہیں ہے ، ایک درخواست گزار وکیل اے کے ڈوگر نے مقدمہ کا پس منظر بیان کرنا چاہا تو عدالت نے انہیں کہاکہ، یہ کیس مہینوں نہیں چلے گا، لمبی تحریر پڑھنے کی بجائے دلائل پر آئیں، اس کیس میں آج تک کیا ہوا، سب کو اس کا ازبر علم ہے، اے کے ڈوگر نے دلائل میں کہاکہ اٹھارہویں ترمیم میں آرٹیکل 63 ون جی کو تبدیل کیا گیا اس کے ساتھ نااہلیت سے متعلق اسپیکر، چیف الیکشن کمشنر کا کردار ختم ہوگیا،اسپیکر اپنی رولنگ سے عدالتی فیصلے کو ختم کرنے کی مجاز نہیں ہے،انکے دلائل کے نکات مکمل ہوئے تو عمران خان کے وکیل حامدخان نے دلائل کے نکات پیش کیئے ، انہوں نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی نے سزا کیخلاف اپیل نہیں کی اس لئے سزا کا فیصلہ حتمی ہوچکا ہے اور وہ نااہل ہوچکے ہیں، عدالت نے سماعت میں وقفہ کرتے ہوئے درخواست گزار وکلاء سے دلائل کے نکات، تحریری طور پر طلب کرلئے اور انہیں فریقین کو بھی بھجوانے کا حکم دے دیا۔

مزید خبریں :