04 ستمبر ، 2016
<p> </p> <p>جمہوریت کے دعویدار بھارت میں کرپشن کی رپورٹنگ کرنا جان لیوا جرم بن چکا ہے ۔ صحافیوں کی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں کرپشن کی نشاندہی کرنے پر 27صحافیوں کو قتل کیا جاچکا ہے ۔</p> <p>دعوے جمہوریت کے مگر ریاستی مشینری کرپشن کرنے اور چھپانے میں مگن اور اگر کوئی صحافی کرپشن کو رپورٹ کردے تو اسے جان سے ماردیا جاتا ہے ۔</p> <p>جس کی ایک مثال ہے یوپی کے شہر شاہجہاں پور میں جگندرا سنگھ کا قتل ، جسے ریاستی وزیر کی کرپشن رپورٹ کرنے پر زندہ جلا دیا گیا ۔ جگندرا سنگھ جلائے جانے کے ایک ہفتے بعد چل بسا اور اس کے قتل کی تحقیقات بھی دبا دی گئیں ۔</p> <p>عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کے مطابق جگندرا سنگھ جیسے انجام سے دو چار ہونے والے صحافیوں کی تنظیم بہت طویل ہے۔ اس سے پہلے جولائی 2015ء میں بھارتی جریدے انڈیا ٹوڈے کا صحافی اکشے سنگھ انٹرویو کے دوران پُراسرار طور پر دم توڑ گیا ۔</p> <p>اکشے سنگھ بھارتی تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن ، ویاپم اسکینڈل کی تحقیقات میں مصروف تھا ۔جنوری 2011ء میں ریاست چھتیس گڑھ میں اُمیش راجپوت نامی صحافی کو سرکاری اسپتال میں غبن اور حکمران جماعت کے رکن کی کرپشن بے نقاب کرنے پر گولی مار کر قتل کیا گیا ۔</p> <p>پانچ سال گزرنے کے بعد بھی امیش کے قاتل قانون کی گرفت سے آزاد ہیں ۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کے مطابق بھارت کے چھوٹے شہروں کے صحافیوں کی زندگی کو بڑے شہروں کے رپورٹرز کے مقابلے میں زیادہ خطرات ہیں ۔</p>