17 جون ، 2012
جیکب آباد … جیکب آباد میں پسند کی شادی کرنے کی خواہش پر قتل ہونے والی لڑکی کو تحفظ فراہم نہ کرنے پر ایس ایچ او کو گرفتار کرلیا گیا ہے، دوران تفتیش ایس ایچ او نے رشوت لے کر لڑکی کو ورثاء کے حوالے کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔ صرف پسند کی شادی کی خواہش کے اظہار پر قتل ہونے والی انیلا نے تحفظ کیلئے پولیس کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، مگر تحفظ فراہم کرنے والوں نے چند سکوں کی خاطر اسے قاتلوں کے حوالے کردیا۔ آئی جی سندھ سید مشاق شاہ کے نوٹس لینے پر سی آئی اے پولیس نے تھانہ سٹی کے ایس ایچ او مجید ابڑو کو گرفتار کرلیا ہے، جس نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ اس نے 70 ہزار روپے رشوت اور سیاسی اثر و رسوخ پر لڑکی کو ورثاء کے حوالے کردیا تھا، جس کے بعد مبینہ طور پر انیلا کو اس کے باپ اور بھائیوں نے قتل کردیا اور لاش نامعلوم مقام پر دفن کردی۔ پولیس نے باپ اور بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے گھر تو سیل کردیا ہے مگر کوئی گرفتاری نہیں ہوئی اور نا ہی لڑکی کی لاش مل سکی ہے۔