09 دسمبر ، 2016
چترال سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی بدقسمت پرواز کو حادثہ کیوں اور کیسے پیش آیا؟ اس سلسلے میں 8 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کرکے تکنیکی پہلوئوں کا جائزہ لیا اور شواہد اکٹھے کیے۔
حادثے کے وقت جہاز کا رخ کس جانب تھا؟طیارہ زمین سے کتنی رفتار سے ٹکرایا؟جہاز کا ملبہ زمین پر کتنے بڑے علاقے میں پھیلا؟جہاز کے ٹکڑوں کا فاصلہ کیا تھا؟
طیارہ حادثے کے تیکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لیے سول ایوی ایشن پی آئی اے اور دیگر ایجنسیوں کے اہلکار وں پر مشتمل 8رکنی ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کیا۔
تحقیقاتی ٹیم نے جہاز کے ملبے کا تیکنیکی بنیادوں پر جائزہ لیا، جہاز کے بکھرے ٹکڑوں کے درمیانی فاصلے کی پیمائش کی، تصویریں بنائیں اور ان اسباب کو جاننے کی کوشش کی جو طیارہ کے حادثے کا سبب بنیں، تحقیقاتی ٹیم نے حادثے کی جگہ سے شواہد اکھٹے کیے اور ان سے متعلق معلومات نوٹ کیں۔
ٹیم کے مطابق تحقیقات مکمل ہونے تک جہاز کا ملبہ حادثے کی جگہ پر موجود رہے گا،جائے حادثہ پر قریبی علاقوں کے لوگوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے تاہم پولیس نے جائے حادثہ کو مکمل طور پرسیل کیا ہوا ہے۔