پاکستان
19 دسمبر ، 2016

بدقسمت طیارے کے پائلٹ کی کنٹرول ٹاور سے آخری گفتگو

بدقسمت طیارے کے پائلٹ کی کنٹرول ٹاور سے آخری گفتگو

 

بدقسمت طیارے کے پائلٹ کی کنٹرول ٹاور سے آخری گفتگو
7دسمبر کو چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے حویلیاں میں حادثے کا شکار ہونے والے بدقسمت اے ٹی آر طیارے کے پائلٹ کی کنٹرول ٹاور سے آخری گفتگو ’جیو نیوز‘ نے حاصل کرلی۔

پی کے 661 کے پائلٹ نے کنٹرول ٹاورز کو دو بار مدد کے لیے ’مے ڈے‘ کی کال دی، پہلی کال جہاز کا ایک انجن بند ہونے پر جبکہ دوسری جہاز کی ہنگامی لینڈنگ سے متعلق دی گئی۔

بدقسمت طیارے کے پائلٹ کی کنٹرول ٹاور سے ہونے والی آخری گفتگو کے مطابق سب سے پہلے کنٹرول ٹاور نے پائلٹ کو اسلام آباد ایئرپورٹ کا فاصلہ بتایاجس کے بعد کنٹرول ٹاور کے کہنے پر پائلٹ نے طیارے کی پوزیشن بتائی کہ طیارہ اس وقت 70ہزار فٹ بلندی پر ہے ۔

پھر کنٹرول ٹاور سے بار بار پی کے 661ون پکارا جاتا ہے، مگر جواب نہیں آتا،کچھ دیر بعد پائلٹ کی ایمرجنسی کال ’’مے ڈے‘‘، ’’مے ڈے‘‘ سنائی دیتی ہے۔

پائلٹ کی جانب سے بتایا جاتا ہے کہ ایک انجن ختم ہوچکا ہے، 47افراد آن بورڈ ہیں، کنٹرول ٹاور سے جواب ملتا ہے کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کا رن وے تھری زیرو لینڈنگ کیلئے ریڈی ہے، جواب نہ آنے پر کنٹرول ٹاور سے بار بار پکاراجاتا ہے کہ ’’پی کے 661! نیگیٹو راڈار کانٹیکٹ، ٹرانسپونڈر آن کریں‘‘، ’’پی کے 661! کیا لینڈنگ کیلئے وزیبلیٹی کلیئر ہے؟‘‘

اس کے بعد کنٹرول ٹاور کو طیارے کی جانب سے کوئی جواب نہیں آتا۔

جہاز تباہ ہونے سے قبل اس کا راڈار سے رابطہ ختم ہو گیا تھا، جبکہ مواصلاتی نظام بھی بیٹھ گیا تھا۔

مزید خبریں :