06 جنوری ، 2017
اسلام آباد کی قائداعظم یونیورسٹی، اقرا یونیورسٹی، نسٹ، کامسیٹس اور رُوٹس اسکول میں منشیات پہنچانے والے گروہ کے سرغنہ کو پولیس نے رنگے ہاتھوں پکڑلیا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے بڑے بڑے تعلیمی اداروں میں طلبا و طالبات کو منشیات کا عادی بنائے جانے کا خوفناک انکشاف ہوا ہے، دو سے تین ہزار روپے میں امپورٹڈ منشیات بچوں کو تعلیمی اداروں میں فراہم کی جا رہی ہے، ایک ماہ میں تعلیمی اداروں میں موت کا کاروبار کرنے والے گیارہ افراد گرفتار ہوچکے ہیں،منشیات کے عادی طلبا اپنے دوستوں کو بھی نشے کا عادی بنا رہے ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ نے بار بار نوٹس لیا تو اربوں روپے کا بجٹ لینے والے ادارے اینٹی نارکاٹیکس فورس کو بھی ہوش آ گیا،وفاقی دارالحکومت میں موت کا کاروبارہوتا ہے،کسی گلی میں نہیں، کونے میں نہیں، پل کے نیچے نہیں، کھنڈرات میں نہیں بلکہ سیدھے کالجز اور یونیورسٹیوں میں،جہاں ملک کے نونہالوں کو، اس دیس کے معماروں کو، ہمارے مستقل کو، بچوں کو منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے۔
یہ انکشاف تو ہوا تھا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں مگر آج اینٹی نارکاٹیکس فورس نے قوم کے دشمنوں کا پردہ چاک کر دیا، منشیات اسلام آباد کی یونیورسٹیز اور کالجز میں پہنچانے والے نیٹ ورک کا سرغنہ پکڑ کر میڈیا کے سامنے پیش کر دیا۔
ہوش ربا انکشافات کے مطابق یہ سپلائر گروپ اسلام آباد کی قائداعظم یونیورسٹی، اقراء یونیورسٹی، نسٹ یونیورسٹی، کامسیٹس یونیورسٹی اور روٹس اسکول میںمنشیات پہنچاتا ہے،جہاں طلبہ و طالبات اس کے چھپے ایجنٹوں کے ہاتھوں منشیات خریدتے ہیں۔
اینٹی نارکوٹکس فورس نے ایک ماہ میں وفاقی دارالحکومت کی یونیورسٹیوں میں چھ آپریشن کیے جس میںمنشیات کے سپلائر 11افراد کو گرفتار کر لیا گیا، آج میڈیا کے سامنے پیش کیے گئے شخص وحید علی کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔
ملزم وحید علی نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد کی یونیورسٹیوں اور اسکولوں کے طلباء اس سے امپورٹڈ منشیات ویڈ، ایل ایس ڈی اسٹرپس، لاٹرز خریدتے ہیں۔
ملزم کو جس وقت گرفتار کیا گیا اس سے اس وقت ایک لاکھ 53 ہزار روپے کی منشیات کی پڑیاں ملیں۔
اینٹی نارکوٹکس فورس کے مطابق خریدار طلباء کو ایک ویڈ کا ٹوکن 3300 روپے جبکہ ایک بلاٹر 2000روپے میں دیا جاتا ہے۔
اینٹی نارکوٹکس فورس کے مطابق منشیات کے یہ بیو پاری وفاقی دارالحکومت کی یونیورسٹیز میں منشیات فراہم کرتے ہیں تو خریدار طلباء مزید دوستوں کو اس نشے کا عادی بنانے کا سبب بن رہے ہیں۔