06 جنوری ، 2017
اعزاز سید...اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج کے گھر میں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بننے والی ملازمہ بچی طیبہ گزشتہ 72 گھنٹوں سے اپنے والد سمیت غائب ہے، طیبہ آخر گئی کہاں؟پولیس کاکیاکہناہے کہ بچی کو ہر صورت ڈھونڈ نکالیں گے۔
تشدد کا نشانہ بننے والی ننھی طیبہ کے لیے اسلام آبادمیں ملک کی سب سے بڑی عدالت لگی لیکن طیبہ غائب ہے، اس کاوالد بھی غائب ہے، پمز میں طیبہ کے لیے میڈیکل بورڈ بنا، مگر طیبہ غائب تھی۔
دونوں آخر کہاں گئے؟خود غائب ہوئے ہیں یاانہیں غائب کردیاگیا ہے؟ طیبہ کو زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا؟ کوئی کچھ بتانے کو تیار نہیں۔
سوال تویہ بھی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے امریکا، برطانیہ اور تھائی لینڈ سے ملزمان پکڑ لاتے ہیں توآخر کیا وجہ ہے کہ 72 گھنٹے گزر گئے طیبہ کا کچھ اتاپتہ نہیں۔
طیبہ آخری بار اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں دیکھی گئی تھی جہاں اسے والد کے سپرد کیاگیاتھا، اس کےبعد طیبہ کاکچھ پتہ ہے نہ اس کےوالد کا۔
طیبہ کے والد کے زیر استعمال فون جمعرات کی صبح چار بج کر چالیس منٹ پر اسلام آباد کے لہتراڑ روڈ پر سسٹم سے آخری بار ٹچ ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہے، طیبہ اور اس کے والد کو ڈھونڈھ نکالا جائے گا۔