پاکستان
20 اپریل ، 2017

نواز اور خاندان کے بیانات میں سنجیدہ تضادات پائے گئے،سپریم کورٹ

نواز اور خاندان کے بیانات میں سنجیدہ تضادات پائے گئے،سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کا پاناما کیس پر فیصلہ تقریباً ساڑھے 5سوصفحات پر مشتمل ہے، فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کے بیانات میں سنجیدہ تضادات پائے گئے۔

فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ لندن کی 4جائیدادوں سے متعلق بیان میں تضاد بے ایمانی ظاہر کرتی ہے، نواز شریف نے قوم سے خطاب میں دبئی میں فیکٹری لگانے اور فروخت کی نشاندہی نہیں کی،لندن میں جائیداد حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں بتایا گیا۔

فیصلے میں تضادات کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ یہ نہیں بتایا کہ جدہ فیکٹری فروخت کر کے بیٹوں نے کاروبار شروع کیا، لندن کی جائیداد خریدی، قطر میں کسی سرمایہ کاری کا اشارہ یا جائیداد کے تبادلے کا بھی نہیں بتایا گیا، دونوں بیٹوں کے کاروبار کے لیے جدہ فیکٹری کی فروخت کو فنڈزکا ذریعہ بتایا گیا۔

سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ بیٹے کہتے ہیں کہ الثانی فیملی قطرکے ساتھ حسین نواز کے کاروبار میں سرمایہ کاری کی، لندن کے فلیٹس سے متعلق وزیر اعظم کا بیان ان کے بچوں کے بیان سے متضاد ہے، قوم، عدالت اور قومی اسمبلی کے سامنے لندن فلیٹس کی خریداری کاکچھ نہیں بتایا گیا۔