پاکستان
03 مئی ، 2017

سپریم کورٹ نے گریڈ 18 کے افسران کی فہرست مانگ لی

سپریم کورٹ نے گریڈ 18 کے افسران کی فہرست مانگ لی

سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی ( جے آئی ٹی ) کے لئے بھیجے گئے اسٹیٹ بینک اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے نمائندوں کے ناموں کے لئے اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی سے گریڈ 18کے افسران کی فہرست مانگ لی ہے۔

پاناما فیصلے پر عملد رآمد کے لئے قائم کردہ سپریم کورٹ کے بنچ نے دونوں اداروں کے سربراہ کو طلب کرلیا اور اگلی سماعت جمعہ کو ہوگی ۔

پانامہ عمل درآمد کیس میں سپریم کورٹ نے چیئر مین ایس ای سی پی اور گورنر اسٹیٹ بنک کو حکم دیا ہے کہ وہ جے آئی ٹی کے لیے گریڈ 18 اور اس سے اوپر کے تمام افسران کے نام جمعہ کو عدالت میں پیش کریں ،جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ ہم تمام معاملات کو شفاف رکھنا چاہتے ہیں لوگ ایسے ہونے چاہئیں جن کی ہیرے جیسی ساکھ ہو۔

پانامہ عمل درآمد کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے خصوصی بنچ نے کی ۔

سماعت شروع ہوئی توبنچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ پانامہ معاملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کے لیے گورنر اسٹیٹ بنک اور چیئر مین ایس ای سی پی کی طرف سے بھجوائے گئے نام شک و شبہ سے بالا نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام معاملات کو شفاف رکھنا چاہتے ہیں لوگ ایسے ہونے چاہئیں جن کی ہیرے جیسی ساکھ ہو ۔

اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کا کہنا تھا بالکل ایسا ہونا چاہیئے آپ کی آبزرویشن عارضی نوعیت کی ہے ،جسٹس اعجاز افضل نے کہا بالکل یہ عارضی آبزرویشن ہے ۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جے آئی ٹی کے لیے ناموں کا چناؤ اور منظوری ہم نے دینی ہے ، ہمارے ساتھ کھیل مت کھیلیں ، ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بنک کے گریڈ 18 اور اس سے اوپر گریڈ کے تمام افسران کے ناموں کی لسٹ ہمیں دیں ۔

جسٹس اعجاز الحسن نے کہا اس میں کوئی تاخیر اور عذر برداشت نہیں کیا جائے گا ۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے اگر تاخیر یا کوئی عذر آیا تو پھر اس کے نتائج بھی بھگتنا ہوں گے ۔

اس کے بعد عدالت نے اپنا حکم لکھوایا اور سماعت جمعہ کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی ۔

مزید خبریں :