کھیل
14 جون ، 2017

پاکستان پہلی مرتبہ چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پہنچ گیا

انگلینڈ کو باآسانی شکست دے کر پاکستان پہلی مرتبہ چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پہنچ گیا!

Posted by Geo News Urdu on Wednesday, June 14, 2017

پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کے پہلے سیمی فائنل میں انگلینڈ کو ہوم گراونڈ پر شکست دے کر پہلی بار فائنل میں جگہ بنالی۔

قومی ٹیم نے انگلینڈ کا 212 رنز کا ہدف باآسانی 2 وکٹوں کے نقصان پر 38 ویں اوورز میں پورا کرلیا اور انگلش ٹیم کو اس کی اپنی سرزمین پر 8 وکٹوں سے بدترین شکست دی۔

ایونٹ کا دوسرا سیمی فائنل کل بھارت اور بنگلا دیش کے مابین کھیلا جائے گا جس میں کامیاب ٹیم اتوار 18 جون کو پاکستان سے فائنل میں مقابلہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کا پیغام ’گڈ لک پاکستان ٹیم‘

انگلش ٹیم کے ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم کی جانب سے سلامی بلے باز اظہر علی اور فخر زمان نے ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا اور 118 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔

فخر زمان نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے کیریئر کی دوسری نصف سنچری مکمل کی جب کہ اظہر علی نے بھی شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے کیریئر کی 11 ویں ففٹی بنائی۔

یہ بھی پڑھیں: حسن علی چیمپئنز ٹرافی 2017 میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر

اننگز کے 22 ویں اوور میں جب پاکستان کا اسکور 118 رنز پر پہنچا تو فخر زمان بٹلر کی گیند پر اسٹروک کھیلنے کی کوشش میں اسٹمپ ہوگئے۔ انہوں نے 7 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 57 رنز بنائے۔

یہ بھی پڑھیں: حسن علی نے اپنے والد کی خواہش پوری کردی

33 ویں اوور میں 173 رنز کے مجموعی اسکور پر اظہر علی جیک بال کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ سابق کپتان نے بہترین 76 رنز بنائے جس میں ایک چھکا اور 5 چوکے شامل تھے۔

دونوں اوپنرز کے پویلین لوٹ جانے کے بعد بابر اعظم اور پروفیسر حفیظ نے کریز سنبھالی اور ٹیم کو کامیابی کی جانب گامزن کردیا۔

محمد حفیظ اور بابر اعظم نے 42 رنز کی شراکت داری قائم کی۔ پروفیسر حفیظ 31 اور بابر اعظم 38 رنز پر ناقابل شکست رہے۔

حسن علی کو 3 وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس کے علاوہ حسن علی اس چیمپئنز ٹرافی میں اب تک سب سے زیادہ 10 وکٹیں لینے والے بولر بھی بن گئے ہیں۔

قومی ٹیم کی جانب سے جوابی اننگز میں اظہر علی سب سے زیادہ 76 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

گرین شرٹس نے شاندار فتح کے بعد گراونڈ کا چکر لگایا اور شائقین کی تالیوں میں ان کی داد وصول کی۔

عامر فائنل کھیلے گا یا نہیں؟

میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ نوجوان پاکستانی ٹیم کو کوئی بھی فیورٹ قرار نہیں دے رہا تھا لیکن قومی ٹیم نے ہر شعبے میں عمدہ کھیل پیش کیا، فائنل میں کوئی بھی مد مقابل ہو ہم تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حسن علی کے کھیل میں دن بدن نکھار آتا جارہا ہے، رومان رئیس اتفاقی طور پر کھیلے اور بہت اچھا کھیلے۔

قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا محمد عامر کی انجری زیادہ خطرناک نہیں، امید ہے وہ فائنل میں ایکشن میں نظر آئے گا اور مجھے معمولی انجری ہے اب مکمل فٹ ہوں۔

اس سے قبل پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کارڈف کے صوفیا گراؤنڈ کھیلے گئے پہلے سیمی فائنل میں قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے میزبان انگلینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی تو الیکس ہیلز اور جونی بریسٹو نے اننگز کا آغاز کیا۔

دونوں بلے بازوں نے جارحانہ انداز اپنایا اور چوکوں کی برسات شروع ہی کی تھی کہ 34 کے مجموعی اسکور پر الیکس ہیلز 13 رنز بنا کر رومان رئیس کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

دوسری وکٹ پر بیرسٹو اور جوئے روٹ نے بیٹنگ کا جارحانہ انداز جاری رکھا لیکن 16.3 اوور میں انگلینڈ کا مجموعی اسکور 80 تک پہنچا تو حسن علی کی گیند پر جونی بیرسٹو محمد حفیظ کو کیچ دے بیٹھے۔

کپتان این مورگن اور جوئے روٹ نے تیسری وکٹ پر محتاط انداز اپنایا اور 48 رنز کی شراکت قائم کی تو 128 کے مجموعے پر روٹ 46 رنز پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے اور اپنی نصف سینچری مکمل نہ کرسکے۔

انگلش ٹیم کی بلے بازی کے ستون کپتان مورگن کو حسن علی نے 33 رنز پر پویلین بھیج دیا جب کہ جوز بٹلر 4 رنز پر جنید خان کا شکار ہوگئے۔

جنید خان کی ہی گیند پر فخر زمان نے معین علی کا شاندار کیچ لیا اور وہ 11 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔

181 کے مجموعے پر انگلینڈ کی ساتویں وکٹ اس وقت گری جب عادل رشید حسن علی کی گیند پر رن لینے کی کوشش کررہے تھے کہ احمد شہزاد کے شاندار نشانے سے گیند نے وکٹ اڑا دی۔ انگلش ٹیم کو مشکل وقت میں سہارا دینے والے بین اسٹوکس کو حسن علی نے 34 رنزپر چلتا کیا۔

رومان رئیس نے پلنکٹ کو 9 رنز سے آگے نہ بڑھنے دیا جب کہ آخری اوور میں جنید خان کی گیند پر رن لینے کی کوشش میں ووڈ رن آوٹ ہوگئے۔

پاکستان کی جانب سے حسن علی نے بہترین بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 وکٹیں لیں۔ جنید خان اور رومان رئیس نے بھی اہم ترین میچ میں 2،2 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا جب کہ شاداب خان کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔

ایونٹ کے اہم ترین میچ میں محمد عامر  پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں تھے۔ کمر درد کے باعث ان کی جگہ رومان رئیس کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔

پاکستانی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں چوتھی بار سیمی فائنل کھیلی اور پہلی بار فائنل میں جگہ بنائی۔

اس سے قبل گرین شرٹس نے 2000،2004،2009 میں ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل کھیلے تھے۔

خیال رہے کہ میگا ایونٹ میں پاکستان کو بھارت نے پہلے میچ میں ڈک ورتھ لوئیس سسٹم کے تحت 124رنز سے شکست دی تھی۔ پھر پاکستان نے عالمی نمبر ایک جنوبی افریقا کو ڈک ورتھ لوئیس سسٹم پر19رنز اور سری لنکا کو تین وکٹ سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔

مزید خبریں :